مقبوضہ کشمیر: کشمیریوں کے قتل عام کیخلاف 25، 27 جنوری کو مکمل ہڑتال ہو گی: حریت قیادت
سرینگر(اے این این‘ کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کا کریک ڈاؤن اور محاصرے ،جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ،مجاہدین قابض اہلکاروں کا محاصرہ چیر کر فرار،پلوامہ اور سرینگر میں گھر گھر تلاشی کے دوران اہل خانہ پر تشدد،گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ،لوگوں کا اہلکاروں پر پتھراؤ،مزاحمتی قیادت کا گاؤ کدل میں شہداء بسنت باغ کی یاد میں تمام رکاوٹیں توڑ کر پروگرام کا انعقاد،لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پلوامہ کے مضافات میں کریک ڈائون کے دوران مظاہرین اور فورسز میں جم کر جھڑپیں ہوئیں جس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔بھارتی فورسز نے کئی دیہات میں گھر گھر تلاشیاں لیں۔اس دوران بھارتی اہلکاروں نے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور خواتین اور بچوں کو بھی سردی میں کھڑا رہنے پر مجبور کیا ۔مقامی لوگ جونہی گھروں سے باہر آئے تو انہوں نے احتجاج کرنا شروع کیا جس کے بعد طرفین کے مابین جھڑپیں شروع ہوئیں۔مظاہرین نے پتھرائو کیا جس کے جواب میں ان پر شیلنگ کی۔ جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا جس کے بعد محاصرہ ختم کیا گیا۔ادھرتیلہ ونی چک شادی مرگ اورکاشو زینہ پورہ کا بھی محاصرہ کیا گیا اور گھر گھر تلاشیاں لی گئیں بھارتی اہلکاروں نے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی۔دوسری طرف ادھر تحریک المجاہدین نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم سے وابستہ مجاہدین نے اونتہ بھون سرینگر اور نواحی علاقوں میں فورسز کا آپریشن اور کریک ڈائون ناکام بنایا۔ مجاہدین فورسز پر ٹوٹ پڑے اور کئی اہلکاروں کو ہلاک یازخمی کرتے ہوئے محاصرہ توڑ کر علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ بیان میں تحریک المجاہدین نے کہا کہ تحریک کے کمانڈر خالد دائود اپنے ساتھیوں سمیت فورسز کے مشترکہ آپریشن کی زد میں آ گئے تا ہم وہ علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ ادھر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے یاد گار شہدا بسنت باغ گائو کدل میں یاد گاری احتجاجی پروگرام منعقد ہوا ، جس میںمزاحمتی قائدین کے کارکنوں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پرمتحدہ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ آج کا دن ہمیں ان بے مثال قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو اس قوم نے اپنی آزادی کیلئے دی ہیں۔ جبر و ظلم و اِستبداد کے ہر حربے ہر دور میں ناکام ہوئے اور جموں کشمیر کے غیور لوگوں نے اپنی تحریک آزادی کو جاری رکھا ۔مقررین نے کہا کہ ہمارے شہدا کی قربانیاں ہمارا اثاثہ ہیں۔ ان کے مشن کو اس کے حقیقی انجام تک پہنچانے کی راہ میں کوئی تساہل ،تغافل یا کوتاہی نہیں برتیں گے۔ دریں اثناء نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کے سلسلے میں مقبوضہ کشمیر میں 26جنوری کی تقریبات کی کامیابی کے لیے کریک ڈون اور محاصروں کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔ سرینگر میں جگہ جگہ پولیس اور فورسز نے ناکہ لگاکر گاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔وہیں شیر کشمیر سٹیڈیم جہاں 26جنوری کی تقریب منعقد ہورہی ہے کو فوج کے حوالے کیا گیا ہے۔ سٹیڈیم کے ارد گرد عارضی بینکر قائم اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ دریں اثناء حریت کانفرنس (ک) کے سربراہ سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کے تمام واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرانے اور جنگی جرائم میں ملوث بھارتی فوجیوں کو انصاف کے کٹہرے تک لانے میں اپنا رول ادا کریں اور خطے میں مزید انسانی زندگیوں کے اتلاف کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں انہوں نے 25؍جنوری 90ء کے ہندواڑہ اور 27؍جنوری 94ء کے کپواڑہ قتل عام کے واقعات پر قصبہ ہندواڑہ اور قصبہ کپواڑہ میں بالترتیب 25 اور 27؍جنوری کو مکمل ہڑتال اور دعائیہ مجالس منعقد کرنے کی اپیل دہراتے ہوئے شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی قابض فورسز نے اپنی سفاکیت اور وحشیانہ پن کے نقوش ریاست کے طول وعرض میں چھوڑے ہیں۔ ہم نے شہداء کے اُس پاک مشن کو اپنی نظروں سے اوجھل ہونے نہیں دینا ہے اور ہر حال میں اس مقصد کے لیے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لاکر غلامی کی ان بدترین زنجیروں کو کاٹ پھینکیں گے