بھارتی جارحیت یا کسی بھی مہم جوئی کا دندان شکن جواب دیا جائے گا ، آرمی چیف
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے گزشتہ روز کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری کے کھوئی رٹہ اور رتا ارائیاں سیکٹروں کا دورہ کیا۔ مقامی کمانڈروں نے انہیں بھارت کی طرف سے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزیوں اور بالخصوص دانستہ شہری آبادی کو نشانہ بنانے اور پاک فوج کی طرف سے منہ توڑ جواب دینے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے بھارتی فوج کی طرف سے شہریوں کو نشانہ بنانے کے غیر اخلاقی اقدام کا اپنے دستوں کی طرف سے مئوثر اور ذمہ دارانہ جواب اور ان کے عمدہ مورال کی تعریف کی۔انہوں نے مقامی آبادی کی طرف سے بھارتی جارحیت کا نہائت دلیری سے مقابلہ کرنے پر ان کی شاندار الفاظ میں تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ 2003 کے جنگ بندی معاہدہ کی پاسداری کی خواہش کو، ہماری طرف سے جواب دینے کی کمزوری پر محمول نہ کیا جائے۔ بھارت کی جارحیت یا کسی بھی مہم جوئی کا دندان شکن جواب دیا جائے گا۔آرمی چیف نے بعد ازان سی ایم ایچ میں زخمیوں سے ملاقات کی۔
سیالکوٹ/ اسلام آباد (نامہ نگار + سٹاف رپورٹر) سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری لائن کےچپراڑ‘ سجیت گڑھ سیکٹروں پر جاری بھارتی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے تین خواتین سمیت چار شہری زخمی ہو گئے۔ پنجاب رینجرز نے بھارتی فائرنگ و گولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا۔ بھارتی سکیورٹی فورسز نے رات کو بجوات‘ چپراڑ‘ باجرہ گڑھی‘ہرپال اور چاروا سیکٹروں پر ورکنگ بائونڈری لائن پر چناب رینجرز کی چوکیوں کے علاوہ پاکستانی دیہاتوں کو نشانہ بنایا اور بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کی اور درجنوں کی تعداد میں مارٹر گولے برسائے جو لوگوں کے گھروں اور دیگر املاک کے علاوہ کھیتوں میں گرے۔ بھارتی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری سے پاکستانی دیہات کرلوپ کی پچاس سالہ سفواں بی بی‘ 25 سالہ تنزیلہ‘ 35 سالہ آسیہ بی بی اور اٹھارہ سالہ ذیشان ذوالفقار زخمی ہوئے جنہیں سی ایم ایچ کینٹ منتقل کر دیا گیا۔ اسلام آباد سے سٹاف رپورٹر کے مطابق لائن آف کنٹرول جیر کوٹ آزادکشمیر جموں و کشمیر میں فوجی افسروں‘ جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا پاکستان دشمن کی جارحیت کو روکے گا اور اپنے شدید ردعمل کا مظاہرہ کرے گا۔ ہمارے سپاہیوں اور شہریوں کی قربانیوں نے قوم کو مضبوط بنایا اور ہر قیمت پر آزادی کا دفاع کیا ہے۔ پاکستان کشمیریوں کی آزادی اور حق خودارادیت کیلئے اپنی سیاسی‘ سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ وفاقی وزیر نے فوجیوں کی اہلیت اور عزم کو سراہا اور کہا پاکستانی قوم ہر فوجی کے پیچھے کھڑی ہے جو اپنی سرحدوں کا دفاع کرتا ہے۔ وفاقی وزیر نے 2017ء میں بھارت کی جانب سے بار بار شہریوں پر تشدد اور سیزفائر کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔ جنرل آفیسر کمانڈنگ نے وزیردفاع کو لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر تفصیلات بتائیں کہ 2017ء میں بھارت کی سیز فائر کے خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پاک آرمی کے پیشہ ورانہ ردعمل اور طاقت میں اضافہ ہوا ہے اور ان علاقوں میں پاک فوج نے سماجی شراکت میں حصہ لیا۔ کمانڈر 10 کور نے وفاقی وزیر کو لائن آف کنٹرول کے تمام بڑے سیکٹرز کے بارے میں تفصیلی طورپر بتایا اور چیرکوٹ میں ان کے ہمراہ رہے۔