الیکشن کمشن میں ترقیوں کا عمل جمود کا شکار‘ متعدد اسامیاں بھی خالی
اسلام آباد (قاضی بلال؍ خصوصی نمائندہ) عام انتخابات کی تیاریاں جاری مگر الیکشن کمیشن کو افسران کی شدید کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ الیکشن کمیشن میں افسران کی کمی کی وجہ سے مسائل بڑھ گئے۔ گریڈ اکیس کے دس عہدے خالی پڑے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے پاس گریڈ اکیس کا صرف ایک افسر ہے۔ تین صوبوں کے صوبائی الیکشن کمشنر بھی گریڈ بیس کے کام کر رہے ہیں جبکہ یہ پوسٹ گریڈ اکیس کی ہے۔ بلوچستان کے صوبائی چیف الیکشن کمشنر بھی اکتیس اپریل کو ریٹائرڈ ہو جائیںگے جس کے بعد یہ پوسٹ بھی خالی ہو جائے گی۔ معتبر ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے افسران کو ترقیاں دینے کی بجائے کرنٹ چارج سے کام چلایا جا رہا ہے۔ موجودہ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب جو خود بھی الیکشن کمیشن کے ملازمین نہیں تھے ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں بھی تین سال کی توسیع ملی اب وہ الیکشن کمیشن کے افسران کی بجائے باہر کے افسران کو تعینات کرنے کو ترجیح دے رہے یہی وجہ ہے کہ باہر سے آنے والے قابل افسر بھی الیکشن کمیشن کے کام سے بالکل ناواقف ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن میں اس وقت بھی ڈی جی ایڈمن محمد نعیم اکبر قاضی اور ایڈیشنل سیکرٹری اختر نذیر کو باہر سے لایا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن نشست بھی خالی پڑی ہوئی ہے کام چلانے کیلئے ایڈیشنل ڈی جی پی آر لگایا گیا جو خود گریڈ انیس کے ہیں اور انہیں گریڈ بیس کا کام دیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب سے لائبریرین معہ پی آر او کیلئے پچھلے دنوں آسامی کے لئے اشتہار دیا گیا امیدواروںکو انٹرویو کیلئے خطوط بھی جاری کئے گئے لیکن ملازمین کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد امیدواروںکو منسوخی اور معذرت کے خطوط جاری کرنا پڑے۔ اس حوالے سے ملازمین کاموقف تھاکہ یہ پوسٹ ترقی سے پر کرنے کیلئے ہے نئی تعیناتی نہیں کی جا سکتی ہیں جبکہ لوگوں کو انکے علاقوں سے باہر تبدیل کیا جا رہا جس سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کاکام مختلف ہے۔ اس وقت بھی کوہستان کے الیکشن افسر کو گوجرانوالہ ٗ اورکزئی ایجنسی کے افسران کو گجرات اور پنڈی تعینات کر دیا گیا ہے ان افسران کو اردو تک بولنا نہیں آتی ہے۔