مسلم لیگ (ن) نے فارن فنڈنگ کیس میں اپنا جواب اور دس سال کے پارٹی اکاﺅنٹس کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع کرادیں
اسلام آباد (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) نے فارن فنڈنگ کیس میں اپنا جواب اور دس سال کے پارٹی اکاﺅنٹس کی تفصیلات الیکشن کمشن میں جمع کرادیں‘ جواب میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ نے جھوٹی اور مضحکہ خیز درخواست دائر کی ہے‘ درخواست کا مقصد تحریک انصاف کے خلاف چلنے والے کیس کو بیلنس کرنا ہے‘ درخواست میں پرانے قانون کی شقوں کا حوالہ دیا گیا ہے‘ (ن) لیگ نے بیرون ملک سے ممنوعہ فنڈنگ نہیں لی۔ تحریک انصاف کی درخواست مسترد کرکے جرمانہ عائد کیا جائے۔ پیر کو الیکشن کمشن میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف فارن فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت تین رکنی بنچ نے کی۔ (ن) لیگ کے وکیل نے کہا کہ جواب جمع کروا دیا ہے الیکشن کمشن نے سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔ مسلم لیگ (ن) کے خلاف یہ درخواست تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے دائر کررکھی ہے۔ (ن) لیگ نے دس سال کے پارٹی اکاﺅنٹس کی تفصیلات بھی جمع کرادیں۔ اے این این کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں، وہ اس معاملے پر درخواست نہیں دے سکتا، درخواست گزار نے پرانے قانون کا حوالہ دیا جو ختم ہو چکا ہے۔ مسلم لیگ (ن) 2002 ءسے پارٹی تفصیلات جمع کرارہی ہے،کسی ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ حاصل نہیں کی گئی ، ایک سیاسی جماعت کی طرف سے دائر درخواست من گھڑت اور بے بنیاد ہے، درخواست گزارکے سیاسی مقاصد ہیں لہذا درخواست خارج کی جائے۔ تحریری جواب میں پارٹی کے چیئرمین راجہ ظفر الحق کا بیان حلفی اور آڈیٹرز کی رپورٹ بھی جواب کے ساتھ منسلک ہیں۔(ن) لیگ کے جواب پر تحریک انصاف کے وکیل نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے جواب میں راجا ظفرالحق کا بیان حلفی لگایا، راجاظفرالحق کو پاور آف اٹارنی دے کر بیان حلفی لگایا جاسکتا ہے۔بعد ازاں الیکشن کمشن نے درخواست پر سماعت یکم فروری تک ملتوی کرتے ہوئے(ن) لیگ کو راجا ظفرالحق کا پاور آف اٹارنی جمع کرنے کی ہدایت کو دی ۔ تحریری جواب جمع کرانے کے بعد مسلم لیگ(ن) کے ریکارڈ افسر نیاز محمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے کہا کہ ہم نے جواب جمع کرادیا اور جن لوگوں نے ہمیں پیسے دیئے۔ ان کا حلقہ نمبر کی بھی تفصیلات پیش کردی گئیں ہیں۔ ہم نے حلف نامے بھی ساتھ جمع کرائے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی نے غیر قانونی فنڈنگ کے الزامات کی درخواستوں پر اپنا تحریری جواب جمع کرایا تھا۔
فنڈنگ کیس