گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات، پاکستان آٹھویں نمبر پر آگیا: قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات میں اس سال پاکستان 8 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ پچھلے سال پاکستان 10 نمبر پر موجود تھا۔ گلوبل وارمنگ کی ذمہ داری میں دنیا میں پاکستان 135 ویں نمبر پر موجود ہے ۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کمیٹی کوآگاہ کیا گلوبل وارمنگ کے سبب ہرسال سیلابوں اور گلیشیر پگھلنے سمیت ماحولیات پر بڑے پیمانے پر پاکستان کو منفی اثرات کا سامنا ہے۔ کمیٹی رکن مسرت احمد زیب نے کہا کہ کوئلہ سے توانائی حاصل کرنے کے نقصانات اور فائدے بتائیں۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی تسلی بخش جواب نہ دے سکے کمیٹی نے اگلے اجلاس میں تمام صوبائی سیکرٹریز جنگلات کوطلب کرلیا۔ گلوبل وارمنگ کے اثرات کوکم کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت تھی، 100 بلین ڈالر پاکستان 2020ءتک حاصل کرناچاہتا ہے ۔ کا پ 21 کانفرنس میں یہ بتایاگیاتھاکہ گلوبل وارمنگ صرف 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہونی چاہئے۔ اگر اس سے زیادہ ہوگی توپوری دنیا کو نقصان ہوگا۔ ترقی یافتہ ممالک کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے، موسمیاتی تبدیلی 2012ءکی پالیسی پر ہم نے عالمی سطح پر منصوبہ جیتا اور ورلڈ بنک کے فنڈ کے ذریعے اس پر کام ہورہاہے۔