پٹرول کی فراہمی میں بتدریج اضافہ: عوام کو آئندہ شکایت نہیں ہونی چاہئے: وزیراعظم
لاہور + اسلام آباد+ کراچی (این این آئی+ نوائے وقت نیوز+ نامہ نگاران) صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں پٹرول کی فراہمی میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور بحرانی صورتحال کا تقریباً خاتمہ ہو گیا ہے۔ بحران کے دنوں میں عوام کی طرف سے ذخیرہ کئے گئے پٹرول کے استعمال کے باعث پٹرول پمپوں پر فلنگ کرانے والوں کی انتہائی کم تعداد دیکھنے میں آئی، لاہور میں 27لاکھ لٹر پٹرول کی فراہمی کے باعث 213پٹرول پمپ کھل گئے تاہم 98تاحال بند ہیںجو آئندہ ایک دو روز میں کھل جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب میں ایک ہفتہ سے زائد تک جاری رہنے والا پٹرول کا بحران تقریباً خاتمے کے قریب پہنچ گیا ہے اور لاہور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں پٹرول کی فراہمی کی صورتحال قدرے معمول پر آ گئی ہے جسکے باعث پٹرول پمپوں پر نو روز تک نظر آنے والی طویل قطاریں بھی ختم ہو گئی ہیں۔ شہر کے بیشتر پٹرول پمپس پر پٹرول کی خرید و فروخت جاری ہے، پٹرول پمپس پر رش پہلے کی نسبت خاصا کم ہو چکا ہے اور شہری باآسانی پٹرول حاصل کر رہے ہیں تاہم ابھی بھی تمام پٹرول پمپس مکمل طور پر بحال نہیں ہوئے ہیں اور صورتحال معمول پر آنے میں ابھی مزید ایک سے دو روز لگیں گے۔ فیصل آباد ،گوجرانوالہ ،ملتان سمیت دیگر اضلاع میں بھی میں اب صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے۔ پٹرول پمپس مالکان کا کہنا ہے کہ دو روز تک پٹرول کی سپلائی میں مزید بہتری آجائے گی۔ شہریوں نے پٹرول دستیاب ہونے پر سکھ کا سانس لیا ہے۔ دوسری جانب لاہور کے تمام سی این جی سٹیشنز کو بند کر دیا گیا ہے۔ سی این جی سٹیشن پٹرول کی قلت کے باعث کھولے گئے تھے۔ پٹرول بحران پر قابو پانے کے بعد ان کو جمعرات کی شام 6 بجے بند کر دیا گیا۔ جبکہ وزارت پٹرولیم نے پٹرول بحران کے باعث سی این جی سٹیشنز کھلا رکھنے کا حکم دیدیا ہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ضلع بھر کے پٹرول پمپوں پر پٹرول کی قلت تاحال برقرار ہے، عوام پٹرول کے حصول کے لئے مارے مارے پھرتے رہے۔ ضلع بھر میں پٹرول کی قلت کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا چند مخصوص پٹرول پمپوں پر پٹرول کی سپلائی کی جارہی ہے جہاں پر پٹرول لینے والوں کا سارا سارا دن رش لگا رہا ہے جبکہ مذکورہ پٹرول پمپ موٹر سائیکل سوار کو ایک لٹر سے زائد پٹرول نہیں دیتے جس کے باعث کاہگوں اور پٹرول پمپ عملہ کے درمیان لڑائی جھگڑے معمول بن گیا۔ بھوئے آصل سے نامہ نگار کے مطابق کوٹ رادھاکشن میں بھی پٹرول کی ترسیل قدرے بہتر ہو گئی جس کی وجہ سے پٹرول پمپوں پر عوام کا رش کم ہوگیا تاہم بعض مقامات پر مختلف پٹرول پمپس پرچند گھنٹوں کے لئے تیل دینے کے بعد پٹرول بند کردیا گیا جس کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور لوگ بلیک میں خریدنے پر مجبور ہیں۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پٹرول کی قلت برقرار رہی۔ پٹرول پمپس پر عوام کے لڑائی جھگڑے معمول بن گئے۔ عوام سڑکوں پر خوار ہوتے رہے۔ علاوہ ازیں حکومت نے پی ایس او حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ فرنس آئل کا فوری بندوبست کیا جائے، پی ایس او حکام کے مطابق 9 جہازوں سے 5 لاکھ 85 ہزار ٹن تیل لایا جائے گا۔ پی ایس او یکم فروری سے 15 مارچ تک 9 جہاز منگوائے گا۔ رقم کی فراہمی کی یقین دہانی کے بعد پی ایس او ہنگامی اقدامات کرے گی۔ علاوہ ازیں اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو خط لکھا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ پٹرول کی کھلی فروخت فوری طور پر بند کر دی جائے جبکہ صوبوں کے چیف سیکرٹریوں سے بھی اس حوالے سے کارروائی کرنے کا کہا گیا ہے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت پٹرولیم کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف شریک ہوئے۔ اجلاس میں پٹرولیم کی آئندہ 2ماہ کیلئے طلب اور رسد کے امور پر غور کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں پٹرول کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پٹرول کی فراہمی بلاتعطل یقینی بنانے کیلئے وزارتیں رابطوں اور تعاون کو موثر بنائیں۔ عوام کو پٹرول کی قلت کی کوئی شکایت نہیں ملنی چاہئے۔ میڈیا پر بھی پٹرول کی قلت کا تاثر زائل کیا جائے۔ عوام کو مشکل میں ڈالنے والے عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔ پٹرول کی بلاتعطل رسد کیلئے وزارتیں رابطہ کاری تیز بنائیں۔ پٹرول بحران پیدا کر کے عوام کو مشکلات سے دوچار کرنے والوں کیخلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ وزارت پٹرولیم، پانی و بجلی، وزارت خزانہ باہمی رابطوں کو مربوط بنائیں۔ اجلاس کے دوران وزارت پٹرولیم کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، خواجہ آصف سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً 18ہزار ٹن پٹرول پمپس کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اجلاس میں پٹرول کی آئندہ 2 ماہ کیلئے رسد طلب کا جائزہ لیا گیا۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ملک کے تمام علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے اور اس مقصد کے لئے اضافی فنڈز مہیا کئے جائینگے۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان کے وزیر کان کنی و معدنی وسائل سردار ثناء اللہ زہری سے ملاقات میں کہی۔ ملاقات میں بلوچستان میں ترقی اور پارٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سردار ثناء اللہ زہری نے وزیراعظم کو صوبے میں معدنی وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے حکومت بلوچستان کی طرف سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک کے تمام علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے اور اس مقصد کے لئے اضافی فنڈز مہیا کرے گی۔ مزید براں وزیراعظم نواز شریف نے پٹرول کی درآمد کیلئے اضافی فنڈز کی منظوری دیدی۔ نجی ٹی وی کے مطابق 25 جنوری سے مارچ کے آخر تک فرنس آئل کی خریداری کا فیصلہ کیا گیا ہے بجلی گھروں کو ایندھن کی فراہمی کیلئے 55 ارب روپے کا 60 روزہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔