آئی ایم ایف کی شرح سود میں کمی کی حمایت، حکومت کو فائدہ ہوگا: اقتصادی ماہرین
لاہور (کامرس رپورٹر) اقتصادی ماہرین نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان میں شرح سود میں کمی کی حمایت پر کہا ہے کہ اس کا فائدہ حکومت کو پہنچے گا اور حکومت کے ذمے قرضوں پر سود میں کمی ہوگی۔ جبکہ نجی شعبہ کو اتنا فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ نجی شعبہ پٹرولیم، بجلی اور گیس کے بحران اور موجودہ صورتحال کے پیش نظر سرمایہ کاری نہیں کررہا۔ پاکستان کے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ افراط زر کی شرح 4 فیصد کے لگ بھگ ہے اس لئے اسی تناسب سے شرح سود میں کمی ہونی چاہئے۔ بھارت نے بھی شرح سود کو کم کیا ہے۔ معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ پاکستان میں افراط زر میں بہت کمی ہوئی۔ شرح سود میں بھی کمی ہونی چاہئے۔ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کے چیئرمین ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا کہ سٹیٹ بنک شرح سود کم کرتے ہوئے محتاط رویہ اختیار کرے۔ شرح سود کم کرنا ہے تو بینکنگ اسپریڈ میں 3.5 فیصد کمی کرے ورنہ بینکوں کے کھاتہ داروں کی شرح منافع کم ہوجائے گی۔ اس سے ملک میں مہنگائی کم برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ ملکی اور بیرونی سرمایہ کاری میں توازن آئے گا۔ معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ سٹیٹ بنک مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کمی کرنے کے ساتھ ساتھ بینکنگ اسپریڈ میں کمی کرے۔
اقتصادی ماہرین