واشنگٹن (این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل چارلس بران کو برطرف، 5 دیگر ایڈمرلز اور جرنیلوں کو بھی عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ جنرل چارلس بران امریکی فضائیہ میں فائٹر پائلٹ کی حیثیت سے تاریخ ساز عہدیدار سمجھے جاتے اور فوج میں مختلف نسلوں اور صنفی برابری کے چیمپئن مانے جاتے تھے، ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ براؤن کی جگہ سابق لیفٹیننٹ جنرل ڈین رازن کین کو نامزد کریں گے، پینٹاگون کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ امریکی بحریہ کی خاتون سربراہ کو بھی ہٹائیں گے، یہ عہدہ ایڈمرل لیزا فرنچیٹی کے پاس ہے جو فوجی سروس کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون ہیں، وہ آرمی، نیوی اور ایئر فورس کے ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی ہٹا رہے ہیں جو فوجی انصاف کے نفاذ کو یقینی بنانے والے اہم عہدوں پر فائز ہیں۔ ٹرمپ کے اس فیصلے سے پینٹاگون میں ہلچل مچ گئی ہے جو پہلے ہی سویلین عملے کی بڑے پیمانے پر برطرفی، بجٹ میں ڈرامائی تبدیلی اور ٹرمپ کی نئی ’امریکا فرسٹ خارجہ پالیسی‘ کے تحت فوجی تعیناتیوں میں تبدیلی کی تیاری کر رہا تھا۔ امریکی ریپبلکن سینٹر مائیک لی نے اعلان کیا کہ ریپبلکن ارکان نے امریکہ کو اقوام متحدہ سے نکالنے اور اس کی فنڈنگ روکنے کا بل امریکی سینٹ میں پیش کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مائیک لی نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ اس منصوبے میں اقوام متحدہ اور اس سے منسلک اداروں سے امریکہ کے مکمل انخلا، اس کی فنڈنگ روکنے، اقوام متحدہ کے ساتھ اس معاہدے کو منسوخ کرنے کی تجویز ہے جو اسے نیویارک میں سرکاری ہیڈکوارٹر رکھنے کا حق دیتا ہے۔ اس میں امریکہ میں اقوام متحدہ کے ملازمین کے لیے سفارتی استثنیٰ ختم کرنے کی بھی تجویز ہے۔ ریپبلکن نمائندے چپ رائے ایوان نمائندگان میں اسی طرح کا ایک پروجیکٹ پیش کرنے والے ہیں۔ امریکہ نے 2022 ء میں اقوام متحدہ کو تقریبا18 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی ہے جو بین الاقوامی ادارے کے کل بجٹ کے ایک تہائی کے برابر ہے۔ اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں شرکت نہیں کرے گا۔ یہ بل ملک کی ایگزیکٹو اتھارٹی کو سینٹ کی منظوری کے بغیر اقوام متحدہ یا اس سے منسلک تنظیموں میں رکنیت دوبارہ شروع کرنے کے کسی بھی معاہدے پر دستخط کرنے سے روکتا ہے۔ ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے لیے یوکرائن کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اور روس کے ولادیمیر پیوٹن کو آپس میں مل کر بیٹھنا ہو گا۔ اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر پیوٹن اور صدر زیلنسکی کو آپس میں بیٹھ کر بات کرنا ہو گی کیونکہ ہم لاکھوں لوگوں کا قتل عام بند کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے یوکرائن جلد ہی ایک معاہدے پر دستخط کرے گا جس کے تحت امریکہ کو یوکرائن کے معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہو گی۔ ٹرمپ نے یوکرائن کے بارے میں کہا کہ وہ ہر لحاظ سے بہت بہادر ہیں لیکن ہم ایک ایسے ملک پر اپنا خزانہ خرچ کر رہے ہیں جو ہم سے بہت دور ہے۔
ٹرمپ نے سیاہ فام چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف، 5 فوجی افسر برطرف کر دیئے
Feb 23, 2025