اقوم کے مسائل کا بہترین حل پارلیمنٹ ھے

تحریر جاوید اقبال بٹ 
مدینہ منورہ

 تحریک انصاف اپنے دور حکومت میں ن لیگ کو سیاسی طورکچلنا چاھتی تھی۔۔۔۔۔لیکن خدا کی قدرت 
اج عمران خان خود سزا یافتہ اور جیل میں پابند سلاسل ھے۔ تحریک انصاف کا انتخابی نشان تک ختم ھوگیا۔ امیدوار سب ازاد حیثیت الیکشن لڑے اور اب اسمبلی میں سنی تحریک کونسل میں شامل ھوگی قانونی طور اسمبلی میں تحریک انصاف کے طور ختم ھوگءھے اب ایک لمبا پراسس ھوگا جوسپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں شٹل کاک بنے گا۔ مخصوص خواتین اور اقلیتی نشستیں سب سے ھاتھ دھونا ھوگا۔۔۔یہ سب عمران خان کی صرف اپنی وجہ سے ھوا
اسلئے تکبر، ضد، انا، خود پرستی، خود غرصی، اچھے انسان اور لیڈر کا شیوہ نہیں ھوتا ،ھمیشہ سیاست میں ڈپلومیسی کا راستہ افہام و تفہیم کا راستہ ایک دوسرے سے ڈائیلاگ کا راستہ کھبی بند نہیں ھونا چاھتے ۔
نفرتیں کدورتیں پھیلاکر کہنا یہ تو سیاسی چال تھی یا یوٹرن لینا دوسری طرف نوجوان جن کے ائیڈیل ھو ان کو نفرت کا درس دینا اور خود 10 سال تک مولانا فضل الرحمن مذھبی رھنما جیسے انسان کو نفرت اور طنز کے تیر چلاتے رھے اور اب ان کے گھر چل کر تحریک انصاف کے لیڈر اپکی ھدایت پر ملنے گئے، اسی ایم۔کیوایم سے بھی شدید نفرت کی تھی پھر اس جماعت کو حکومت میں اتحادی بنا لیا،چوھدری پرویز الہی کو پنجاب کا ڈاکو اور قاتل کہا پھر وزارت اعلی پنجاب بنایا اور اپنی پارٹی تحریک انصاف کا صدر بنالیا، جنرل باجوہ سے نفرت کی انتہا کی اور جب حکومت عدم اعتماد کی تحریک سے جانے لگی تو اسے توسیع کا کہا بلکہ تاحیات کا بھی کہہ دیا ۔
سائفر کا امریکہ پر الزام لگا دیا پھر اس سے تعلقات کا ھاتھ بڑھانے کہ لئے سب سفارت خانہ کے چکرآپکی پارٹی لگاتی رھی اور امریکہ میں 25 ہزار ڈالر دیکر لابنگ کرتے رھے تھے
اب الیکشن فروری 2024میں انتخابی نتائج کے بعد امریکہ سے مدد مانگ لی کہ پاکستان پر دباو ڈالو اپنے دور حکومت میں دوست ممالک سے خارجہ تعلقات خراب کئے ۔روس کے دورے کا پہلے جنرل باجوہ پھر الزام لگایا پھر امریکہ اور آخر پر یورپی یونین پر الزام لگا دیا
ایران کا دورہ کیا تو کہا پاکستان کے اندر سے ایران پر دھشتگردی ھوتی ھے بھارت کے وزیراعظم نے ٹیلی فون اٹھانے سے انکار کر دیا
امریکہ کا دورہ کیا اور واپسی پر کشمیر کاسودا کردیا اگلے چند دن بعد انڈیا نے کشمیر پر ارٹیکل کی دفعہ 370 لگادی جنوری 2021 میں بھارت سے خلیجی دوست ممالک کے توسط سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کا معائدہ کر دیاتحریک عدم اعتماد کامیاب ھوئی تو اعلان کیا کے میں سڑکوں پر مزید خطرناک ھو جاوں پھر 16 ماہ سڑکوں پر معصوم ھم وطنوں نوجوانوں کو خوار کرتا رھاکتنے نوجوان اور ایک صحافی خاتون بھی ٹرالر کے نیچے آکر جان بحق ھو گئی دوسری جانب ملک کی معشیت کو ابتر کر دیا تھا۔سوائے 4 سال تقریبا دور حکومت میں بک بک اور لفاظی کے تحریک انصاف نے کوئی کام نہیں کیا تھا جبکہ مجموعی طور کم و بیش 26000ارب روپیہ کا قرضہ لیا تھادوسری جانب ملک کو ڈیفالٹ کی آخری نہج پر لے ائے اور تحریک انصاف کی حکومت کے اسوقت کے مشیر خزانہ،گورنر وزیر داخلہ،وزیر بجلی سب نے ٹی وی اور میڈیا اور پریس کانفرنس میں کہنا شروع ھوگئے ملک دیوالیہ ھوگیا
جب اتحادی حکومت بنی تو اسوقت پوری کوشش کی کے ملک دیوالیہ ھو جائے، اسکے لئے IMFکو خط لکھوانے کی کوشش بھی کی تھی ، جو کامیاب نہ ھوسکی
اورنج ٹرین کے لئے 18 ماہ سٹے آرڈر لئے رکھا جس سے لاگت میں 45فیصد اضافہ ھوگیا میاں محمد شہباز شریف نے اپنے دور اقتدار میں لاھور ملتان اسلام اباد میٹرو بس پر 106 ارب روپیہ کی مجموعی لاگت ھوئی ،جبکہ دوسری جانب عمران خان نے صرف پشاور میٹرو بس پر 106 ارب روپیہ لگایا جو اب بھی نامکمل ھے۔عمران خان نے کرکٹ میں بہت شہرت کمائی اور سیلبرٹی تھا فوج نے اقتدار دلوایا کے سیلبرٹی کی وجہ سے دنیا میں نام پیدا کرے گا۔اس نے فوج کا بھی اعتماد توڑ دیا یہ تو نام پیدا کرنے کی بجائے اس سے تو منفی اثرات پیدا ھوئے۔اس پر بھی اکتفا نہ کیا سیاستدانوں سے محاز ارائی کے ساتھ براہ راست فوج اور ریاستی اداروں سے تصادم کا روپ دھار لیا اور اور 09 مئی کے واقعے جس سے فوجی تنصیات پر اور فوجی چھاونی میں گھس کر کورکمانڈر ھاوس پر حملہ کرکے نذر اتش کر دیا اور شھدا کی تنصیات پر بھی حملہ کردیا اور بہت سے نوجوانوں کو ورغلا اور بہکا کر 09 مئی میں پھنسا دیا اج بھی بہت سے نوجوان مفرور اور بہت سے مقدمہ بھگت رھے ھیں بہت سوں کے کاروبار تباہ ھوگئے اور گھروں میں فاقے ھیں جو جیلوں میں ھیں انکی ضمانت نہیں ھو رھی جن کی ضمانت ھوگئی ھے وہ اب تاریخیں بھگت رھے ھیں خود عمران خان بھی مجموعی طور 31 سال کی سزا جن میں سائفر کیس 10 سال ،توشہ خانہ 14 سال اور ایک ارب 50 کروڑ جرمانہ کہ ساتھ عدت میں نکاح والے کیس میں بھی 07 سال سزا اپنے ساتھ بشری بی بی بھی سزا یافتہ ھوئی ھیں 
ابھی تو 09 مئی کیس کا فیصلہ ھونا باقی ھے ،سب سے زیادہ قابل ترس چوھدری پرویز الہی وہ بھی رل گیا اب بھی بہترین موقع ھے سب سیاسی اکابرین صلح آشتی امن کا ایک دوسرے سے ھاتھ ملائیں اور قدم بڑھائیں اور ملکی مفاد میں عوام کی خاطر قربانی دیکر بہترین طریقہ سے پارلیمنٹ ھی بہتر فورم ھے جسمیں پاکستان کی بہتری کہ لئے اچھے مواقع تلاش کرو اسی میں ھی سب کی فلاح اور بھلائی ھے اور یہی خوشحال پاکستان کی ضمانت ھے اللہ تعالی سب کہ دلوں میں ایمان کاجزبہ اور ملکی مفاد میں عوام کہ لئے سب اکھٹے ھو کر ملک کی ترقی اور خوشحالی کا سبب بنو جس سے مہنگائی ،بے روگاری اور معشیت کی بحالی کا دور ھو امین
تحریر جاوید اقبال بٹ 
مدینہ منورہ

اقوم کے مسائل کا بہترین حل پارلیمنٹ ھے

 تحریک انصاف اپنے دور حکومت میں ن لیگ کو سیاسی طورکچلنا چاھتی تھی۔۔۔۔۔لیکن خدا کی قدرت 
اج عمران خان خود سزا یافتہ اور جیل میں پابند سلاسل ھے۔ تحریک انصاف کا انتخابی نشان تک ختم ھوگیا۔ امیدوار سب ازاد حیثیت الیکشن لڑے اور اب اسمبلی میں سنی تحریک کونسل میں شامل ھوگی قانونی طور اسمبلی میں تحریک انصاف کے طور ختم ھوگءھے اب ایک لمبا پراسس ھوگا جوسپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن میں شٹل کاک بنے گا۔ مخصوص خواتین اور اقلیتی نشستیں سب سے ھاتھ دھونا ھوگا۔۔۔یہ سب عمران خان کی صرف اپنی وجہ سے ھوا
اسلئے تکبر، ضد، انا، خود پرستی، خود غرصی، اچھے انسان اور لیڈر کا شیوہ نہیں ھوتا ،ھمیشہ سیاست میں ڈپلومیسی کا راستہ افہام و تفہیم کا راستہ ایک دوسرے سے ڈائیلاگ کا راستہ کھبی بند نہیں ھونا چاھتے ۔
نفرتیں کدورتیں پھیلاکر کہنا یہ تو سیاسی چال تھی یا یوٹرن لینا دوسری طرف نوجوان جن کے ائیڈیل ھو ان کو نفرت کا درس دینا اور خود 10 سال تک مولانا فضل الرحمن مذھبی رھنما جیسے انسان کو نفرت اور طنز کے تیر چلاتے رھے اور اب ان کے گھر چل کر تحریک انصاف کے لیڈر اپکی ھدایت پر ملنے گئے، اسی ایم۔کیوایم سے بھی شدید نفرت کی تھی پھر اس جماعت کو حکومت میں اتحادی بنا لیا،چوھدری پرویز الہی کو پنجاب کا ڈاکو اور قاتل کہا پھر وزارت اعلی پنجاب بنایا اور اپنی پارٹی تحریک انصاف کا صدر بنالیا، جنرل باجوہ سے نفرت کی انتہا کی اور جب حکومت عدم اعتماد کی تحریک سے جانے لگی تو اسے توسیع کا کہا بلکہ تاحیات کا بھی کہہ دیا ۔
سائفر کا امریکہ پر الزام لگا دیا پھر اس سے تعلقات کا ھاتھ بڑھانے کہ لئے سب سفارت خانہ کے چکرآپکی پارٹی لگاتی رھی اور امریکہ میں 25 ہزار ڈالر دیکر لابنگ کرتے رھے تھے
اب الیکشن فروری 2024میں انتخابی نتائج کے بعد امریکہ سے مدد مانگ لی کہ پاکستان پر دباو ڈالو اپنے دور حکومت میں دوست ممالک سے خارجہ تعلقات خراب کئے ۔روس کے دورے کا پہلے جنرل باجوہ پھر الزام لگایا پھر امریکہ اور آخر پر یورپی یونین پر الزام لگا دیا
ایران کا دورہ کیا تو کہا پاکستان کے اندر سے ایران پر دھشتگردی ھوتی ھے بھارت کے وزیراعظم نے ٹیلی فون اٹھانے سے انکار کر دیا
امریکہ کا دورہ کیا اور واپسی پر کشمیر کاسودا کردیا اگلے چند دن بعد انڈیا نے کشمیر پر ارٹیکل کی دفعہ 370 لگادی جنوری 2021 میں بھارت سے خلیجی دوست ممالک کے توسط سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کا معائدہ کر دیاتحریک عدم اعتماد کامیاب ھوئی تو اعلان کیا کے میں سڑکوں پر مزید خطرناک ھو جاوں پھر 16 ماہ سڑکوں پر معصوم ھم وطنوں نوجوانوں کو خوار کرتا رھاکتنے نوجوان اور ایک صحافی خاتون بھی ٹرالر کے نیچے آکر جان بحق ھو گئی دوسری جانب ملک کی معشیت کو ابتر کر دیا تھا۔سوائے 4 سال تقریبا دور حکومت میں بک بک اور لفاظی کے تحریک انصاف نے کوئی کام نہیں کیا تھا جبکہ مجموعی طور کم و بیش 26000ارب روپیہ کا قرضہ لیا تھادوسری جانب ملک کو ڈیفالٹ کی آخری نہج پر لے ائے اور تحریک انصاف کی حکومت کے اسوقت کے مشیر خزانہ،گورنر وزیر داخلہ،وزیر بجلی سب نے ٹی وی اور میڈیا اور پریس کانفرنس میں کہنا شروع ھوگئے ملک دیوالیہ ھوگیا
جب اتحادی حکومت بنی تو اسوقت پوری کوشش کی کے ملک دیوالیہ ھو جائے، اسکے لئے IMFکو خط لکھوانے کی کوشش بھی کی تھی ، جو کامیاب نہ ھوسکی
اورنج ٹرین کے لئے 18 ماہ سٹے آرڈر لئے رکھا جس سے لاگت میں 45فیصد اضافہ ھوگیا میاں محمد شہباز شریف نے اپنے دور اقتدار میں لاھور ملتان اسلام اباد میٹرو بس پر 106 ارب روپیہ کی مجموعی لاگت ھوئی ،جبکہ دوسری جانب عمران خان نے صرف پشاور میٹرو بس پر 106 ارب روپیہ لگایا جو اب بھی نامکمل ھے۔عمران خان نے کرکٹ میں بہت شہرت کمائی اور سیلبرٹی تھا فوج نے اقتدار دلوایا کے سیلبرٹی کی وجہ سے دنیا میں نام پیدا کرے گا۔اس نے فوج کا بھی اعتماد توڑ دیا یہ تو نام پیدا کرنے کی بجائے اس سے تو منفی اثرات پیدا ھوئے۔اس پر بھی اکتفا نہ کیا سیاستدانوں سے محاز ارائی کے ساتھ براہ راست فوج اور ریاستی اداروں سے تصادم کا روپ دھار لیا اور اور 09 مئی کے واقعے جس سے فوجی تنصیات پر اور فوجی چھاونی میں گھس کر کورکمانڈر ھاوس پر حملہ کرکے نذر اتش کر دیا اور شھدا کی تنصیات پر بھی حملہ کردیا اور بہت سے نوجوانوں کو ورغلا اور بہکا کر 09 مئی میں پھنسا دیا اج بھی بہت سے نوجوان مفرور اور بہت سے مقدمہ بھگت رھے ھیں بہت سوں کے کاروبار تباہ ھوگئے اور گھروں میں فاقے ھیں جو جیلوں میں ھیں انکی ضمانت نہیں ھو رھی جن کی ضمانت ھوگئی ھے وہ اب تاریخیں بھگت رھے ھیں خود عمران خان بھی مجموعی طور 31 سال کی سزا جن میں سائفر کیس 10 سال ،توشہ خانہ 14 سال اور ایک ارب 50 کروڑ جرمانہ کہ ساتھ عدت میں نکاح والے کیس میں بھی 07 سال سزا اپنے ساتھ بشری بی بی بھی سزا یافتہ ھوئی ھیں 
ابھی تو 09 مئی کیس کا فیصلہ ھونا باقی ھے ،سب سے زیادہ قابل ترس چوھدری پرویز الہی وہ بھی رل گیا اب بھی بہترین موقع ھے سب سیاسی اکابرین صلح آشتی امن کا ایک دوسرے سے ھاتھ ملائیں اور قدم بڑھائیں اور ملکی مفاد میں عوام کی خاطر قربانی دیکر بہترین طریقہ سے پارلیمنٹ ھی بہتر فورم ھے جسمیں پاکستان کی بہتری کہ لئے اچھے مواقع تلاش کرو اسی میں ھی سب کی فلاح اور بھلائی ھے اور یہی خوشحال پاکستان کی ضمانت ھے اللہ تعالی سب کہ دلوں میں ایمان کاجزبہ اور ملکی مفاد میں عوام کہ لئے سب اکھٹے ھو کر ملک کی ترقی اور خوشحالی کا سبب بنو جس سے مہنگائی ،بے روگاری اور معشیت کی بحالی کا دور ھو امین

ای پیپر دی نیشن

حرمتِ استاد اور اقبال

بچہ جب اس دنیا میں آنکھ کھولتا ہے اس کے بعد اس کی سب سے پہلی درس گاہ اس کی ماں کی گود ہوتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ جب بچہ پیدا ...