مودی کارواں ہفتے پہلا دورہ کشمیر متوقع، یوم سیاہ منائیں گے: حریت کانفرنس
سری نگر (کے پی آئی+ نوائے وقت رپورٹ) بھارتی فوج نے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں پکڑ دھکڑ کر سلسلہ شروع کردیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 25 فروری کے بعد غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ 5 اگست 2019 کوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد نریندر مودی کا پہلا دورہ کشمیر ہوگا۔ مودی کے مجوزہ دورہ کشمیر کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔کے پی آئی کے مطابق کشمیر آمد پر مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ سرینگر اور ملحقہ علاقوں میں پوسٹرز آویزاں ہوئے ہیں جس میں لوگوں کو اپیل کی گئی ہے کہ بھارتی وزیراعظم کے متوقع دورے کے موقع پر مکمل ہڑتال کی جائے۔ پوسٹرز جن پر درج ہے کہ کشمیری وزیراعظم کے دورے کو مکمل مسترد کرتے ہیں۔ کھمبوں پر سرینگر شہر کی گلیوں میں اور ملحقہ علاقوں میں مختلف مقامات پر چسپاں کئے گئے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ فنی حد بندیوں سے کشمیر کو مزید تقسیم کیا جارہا ۔ 30برسوں کے دوران ہزارو ں نوجوان مارے گئے ہیں لیکن بھارتی حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ گزشتہ سال چین، ہمارے علاقہ میں گھس آیا اور ہمارے 20سے زیادہ جوانو ں کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا لیکن اس کے باجود بھی چین کے ساتھ کئی بار بات چیت کا راستہ اپنایا گیا اور آج مسئلہ کا حل نکل آیا۔ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہ ہی بندوق سے کوئی مسئلہ حل ہوتا ہے۔ روایتی کشمیری لباس فرن پر پابندی کی تیاری کی جارہی ہے ۔ ہڑتال میں ٹرانسپورٹرز بھی شامل ہونگے۔ مودی کے اعلان پر حریت کانفرنس نے ہڑتال اور یوم سیاہ کا اعلان کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ مودی کے دورہ کشمیر کا دن یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے۔ وادی کے ہر کونے میں سیاہ پرچم لگائے جائیں گے۔