ہا پاکستان سب سے زیادہ سرمایہ کاری راغب کرنیوالے ممالک میں شامل
اسلام آ باد ( نوائے وقت رپورٹ )گرین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سینٹر نے کہا ہے کہ پاکستان نے50فیصدسے زائد بی آر آئی کی قابل تجدید توانائی کی سرمایہ کاری کو اغب کیا،بی آر آئی اور سی پیک قومی سبز ترقی میں ا یک مضبوط کردار ادا کررہے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق گرین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سینٹر (گرین بی آرآئی سنٹر) نے چائنہ بی آر آئی انویسٹمنٹ رپورٹ 2020جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے قابل تجدید توانائی میں 50 فیصد سے ز ائدسرمایہ کاری کو راغب کیا ہے،(جس میں 47 فیصد ہائیڈرو پاور ہے )۔ اس رپورٹ کی خاص بات یہ ہے کہ قابل تجدید توانائی کی سرمایہ کاری ( سولر ، ونڈا ، ہائیڈرو بجلی ) میں چین کی بیرون ملک توانائی کی سرمایہ کاری میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے ، جو 2019میں 38فیصد سے بڑھ کر 2020میں 57فیصد ہو گئی ہے۔ ایشیا کو چینی بی آر آئی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا حصول 2020میں تقریبا 54فیصد حاصل ہو ا اور پاکستان کو ان ممالک میں شامل کیا جاتا ہے جن میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، گوادر پرو کے مطابق جرمن اسکالر اور گرین بی آرآء سنٹر کے بانی ڈائریکٹر ڈاکٹر کرسٹوف نیڈوپل نے بتایا کہ عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے، اس کے نتیجے میں بی آر آئی ممالک میں چین کی بیرون ملک سرمایہ کاری 2020میں تقریبا ڈالر 47ارب ڈالر تھی ، جو 2019کے مقابلے میں تقریبا 54فیصد سے کم ہوئی، دیگر ممالک کے مقابلے میں بی آر آئی ممالک میں چینی سرمایہ کاری بہتر تھی، پاکستان سمیت ، بی آرآئی کے متعدد ممالک نے اس رجحان کو فروغ دیا اور 2019کے مقابلے میں 2020میں چین کی سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھا گیا، اس کے بعد کوئلہ 27فیصد اور شمسی 23فیصد رہی،اسی مناسبت سے سرمایہ کاری کی اور امید ہے کہ 2021میں بھی مثبت رجحان جاری رہے گا۔