سرینگر کے مزید حصار کا شرمناک بھارتی منصوبہ

بھارتی حکومت نے سرینگر کی 12 لاکھ آبادی کو مزید محصور کرنے کا شرمناک منصوبہ بنا لیا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں بھارتی فوجیوں نے گھر گھر تلاشی شروع کر دی جبکہ کنگری اور اس سے ملحقہ علاقوں کا محاصرہ کر رکھا ہے ، سرینگر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں ، 24 گھنٹے ناکوں کے ساتھ ساتھ چوکوں ، چوراہوں اور پرہجوم علاقوں میں گھر گھر تلاشی کے دوران بے گناہ نوجوانوں کو حراست میں لینے کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ ڈرونز کے ذریعے نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے ، انسانی تاریخ کے طویل ترین کرفیو کو بھی 568 دن ہو چکے ہیں۔ بھارت اپنے جبر اور ظلم کے باوجود کشمیریوں کے نعرہ آزادی کو دبا نہیں سکا ، مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند بھارتی مظالم کا مقابلہ کر رہے ہیں ، ہر نئے دن کے ساتھ آزادی کی تحریک کو اپنے لہو سے سینچ رہے ہیں ، غیور کشمیریوں نے مودی کے متوقع دورہ کے موقع پر بھی مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ ’’کشمیر کے معاملے پر بھارت پاکستان سے بات کرے۔‘‘ ایسی صورتحال میں عالمی برادری بھی خاموشی توڑے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دلا کر بھارت کے ظلم و جبر سے نجات دلائے۔