قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان تلخی کا ماحول ختم نہ ہو سکا، اجلاس ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا، پی ٹی آئی ارکان کے ’’قاتل بھاگ رہے ہیں، ڈاکو بھاگ رہے ہیں، ظالمو کو جواب دو، سندھ کا حساب دو،نو مراد ،گو مراد، سندھ حکومت مردہ باد‘‘ کے نعرے۔ پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے’’وزیراعظم کے خلاف کے نعرے لگا دیئے، پیر کو قومی اسمبلی اجلاس میں آغاز پر ہی وقفہ سوالات کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تلخی کا ماحول پیدا ہو نا شروع ہو گیا ،جب پارلیمانی سیکرٹری نوشین حامد نے سندھ حکومت پر تنقید کی پی پی پی کی رکن شازیہ مری نے جواب دینا شروع کیا تو تحریک انصاف کے کراچی سے ارکان اسمبلی نے شور کر نا شروع کر دیا تاہم سپیکر نے اجلاس کی کارروائی کو ایجنڈے کے مطابق جاری رکھا۔ جب سپیکر نے مسلم لیگ (ن) کے رکن شیخ روحیل اصغر کو کہا کہ’’ آپ حوصلے سے کام لیں‘‘ تو وہ بولے’’سپیکر صاحب! سارا حوصلہ آپ ادھر ہی کیوں کرا رہے ہیں ادھر بھی کرائیں‘‘ تحریک انصاف کے رکن علی نواز اعوان نے اشارہ کر کے کہا کہ ’’کراچی والے بولتے ہی نہیں ہیں ،تھر پارکر میں آپ کا پولنگ سٹیشن جلا دیا گیا۔ پی پی پی کی شازیہ مری نے ہیلتھ کارڈ کو ’’ٹوپی ڈرامہ‘‘ قرار دے دیا۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے عبدالقادر پٹیل نے ویکسین دنیا سے گرانٹ میں لینے کو ’’بھیک‘‘مانگنا قرار دیا۔ اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کی اور اپوزیشن ارکان ایوان سے باہر نکلنے لگے تو پی ٹی آئی ارکان نے ’’قاتل بھاگ رہے ہیں،کے نعرے لگانے شروع کر دیئے۔ اسی دوران کراچی سے پی ٹی آئی کے ارکان نعرے لگاتے ہوئے اپوزیشن کی نشستوں کی طرف بڑھنے لگے۔ کراچی کے ارکان فہیم خان اور عطااللہ دیگر ارکان کے ہمراہ آغا رفیع اللہ کی نشست پر جاکر ان کو دھکے دینا شروع کردیئے۔ اس موقع پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے جا کر ارکان کو الگ الگ کیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی ارکان کو سمجھاتے رہے ،اور ارکان واپس اپنی نشستوں کی طرف واپس چلے گئے۔ سپیکر نے اجلاس ملتوی کیا آغا رفیع اللہ نے ’’جیے بھٹو‘‘کا نعرہ بلند کر دیا جس پر پی ٹی آئی ارکان نے ’’مر گیا بھٹو، سندھ کو کھا گیا بھٹو‘‘ کے نعرے لگائے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024