امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال انتہائی بری اور خطرناک ہے، امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود کشیدگی ختم ہو، امریکی انتظامیہ اس ضمن میں دونوں ممالک سے رابطے میں ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پلوامہ واقعہ کی مذمت کی۔امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان خطرناک صورتحال پیدا ہوگئی اور ہم اسے روکنا چاہیں گے، جو کچھ بھی ہوا ہے اس سے اس وقت پاکستان اور بھارت کے درمیان کافی مسائل ہیں اور جب سے پلوامہ حملے میں 41 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے اس کے بعد دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کسی سخت ردعمل پر غور کررہا ہے کیونکہ اسے پلوامہ حملے میں تقریبا 50 افراد کا جانی نقصان ہوا جسے ہم سمجھ سکتے ہیں۔ امریکہ کے صدر نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے امریکہ سے تعلقات انتہائی کم وقت میں بہت بہتر ہوئے ہیں، جلد پاکستانی حکام سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے ۔ مسئلہ کشمیر کے متعلق انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ مارے گئے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ اموات کا سلسلہ رکے، پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود کشیدگی ختم ہو، امریکی انتظامیہ اس ضمن میں دونوں ممالک سے رابطے میں ہے ۔پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پیچیدہ توازن کی صورتحال ہے جس میں بہت سے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر امریکہ کے لیے انتہائی شاندار ہو گا کہ پاکستان اور بھارت ایک ساتھ امن و سکون سے رہیں۔ امریکی صدر نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ درپیش صورتحال کے باوجود امریکہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین موجود تنائو ختم ہو۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ترجمان رابرٹ نے دوپہر میں پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ کشمیر میں پیش آنے والے واقعہ پر ہم دونوں حکومتوں سے رابطے میں ہیں۔رابرٹ کا کہنا تھا کہ جو کوئی بھی اس واقعہ کا ذمہ دار ہے، امریکہ خواہش مند ہے کہ اس کو سزا ضرور ملے۔پلوامہ واقعہ کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے مابین اس لیے کشیدگی عروج پر ہے کیونکہ انتہا پسند مودی سرکارتسلسل کے ساتھ بنا کسی ثبوت کے ہر چیز کا الزام پاکستان پر تھوپنے کی کوشش کررہی ہے۔بھارتی حکومت اس بات کی خواہش مند ہے کہ وہ جو بھی کہہ رہی ہے دنیا اسے من و عن تسلیم کرلے لیکن چونکہ اس کو اس سلسلے میں ہر پلیٹ فارم پر ناکامی اور سبکی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اس لیے وہ اشتعال انگیز بیانات داغ رہی ہے تاکہ بھارت کے انتہا پسند ہندوں میں تو کچھ ساکھ بنی رہے۔سیاسی مبصرین کے نزدیک بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کا ایجنڈا ہی یہ ہے کہ بھارت میں آباد انتہا پسند ہندوں کو ہمنوا بنا کر آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کی راہ ہموار کی جا سکے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024