کلبھوشن کیس میں فیصلہ محفوظ
عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کے جواب الجواب دلائل مکمل ہونے کے بعد بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، فیصلے کی تاریخ کا اعلان دونوں فریقین کی مشاورت سے کیاجائیگا، ضرورت پڑنے پرعدالت مزید شواہد مانگ سکتی ہے۔
عالمی عدالت انصاف نے 4 دن کی مسلسل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ کلبھوشن نے گرفتاری کے بعد اپنے جرائم کا اعتراف کیاجسے فوجی عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔ بھارت اسے ریلیف دلانے کے لیے معاملہ عالمی عدالتِ انصاف میں لے گیا۔ بھارت کلبھوشن کے اعترافات کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار نظر آیا، اس نے کلبھوشن کی رہائی کے لیے پاکستان پر دبائو ڈالا الزامات ا ور دھمکیوں کا سلسلہ شروع کیا مگر پاکستان کسی دبائو کو خاطر میں نہ لایا۔ عالمی عدالتِ انصاف میں پوری تیاری اور مہارت سے کیس لڑا۔ اس کیس میں پاکستان کا پلڑا بجاطور پر بھاری نظر آتا ہے۔ بھارتی وکلا پاکستانی وکلا کے بہت سے سوالات کا جواب نہ دے سکے اور سٹپٹاتے نظر آئے۔بھارت اب تک یہ بھی بتانے میں ناکام ہے کہ کلبھوشن کا اصل نام کیا ہے کلبھوشن یادیو یا مبارک حسین پٹیل۔ بھارتی وکلا کا سماعت کے آخری روز عدالت سے کھسک جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے۔ کلبھوشن کو بھارت کی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے پلانٹ کیا تھا۔ پاکستانی وکیل خاور قریشی سے بجا مشورہ دیا کہ اسے فلموں میں جیمز بانڈ کا کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ فلموں اور حقیقت کی دنیا الگ الگ ہے۔ پاکستانی وکلا نے بھرپور تیاری سے پاکستان کا کیس مضبوط بنا دیا۔ امید ہے کہ فیصلہ پاکستان کے حق میں آئے گا جس سے کلبھوشن کی سندھ، بلوچستان میں کاروائیوں کے متاثرہ خاندانوں کو انصاف مل سکے گا۔