ایف اے ٹی ایف کا اعلامیہ جاری ،پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل نہیں ،تمام متضا د خبریں غلط ثابت
اقوام متحدہ کی فینانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تین روزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا جن کو منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
کمیونیکیشن منیجر الیگزینڈر ڈانیالے نے بتایا کہ کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے کی خبروں کا ذمہ دار نہیں ہے ، فروری 2016 میں پیرس میں دہشت گرد حملے کے بعد ایف اے ٹی ایف نے دہشت گردی سے منسلک مالی معاونت روکنے کیلئے چار کلیدی مور پر توجہ مرکوز کی تھی اور ان خطرات کے مقابلے کیلئے معیارات طے کیے تھے کہ آیا اس حوالے سے ملکوں نے دہشت گردی کیلئے سرمائے کی فراہمی روکنے، اس کا غلط استعمال کرنے والے مالیاتی اداروں کو سزا دینے کے موثر اقدامات کیے ہیں،دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف بین الاقوامی جنگ کو مزید تقویت دینے کے لیے ایک نیا ایکشن پلان ترتیب دیا ہے، اس منصوبے میں دہشت گردی کی فنڈنگ کے خطرات کو روکنے کیلئے نئے اہداف طے کیے گئے ہیں-
یاد رہے کہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے اور ان کی مالی معاونت روکنے میں ناکام رہنے یا اس سلسلے میں عدم تعاون کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی جس پر اجلاس میں غور کیا گیا۔
ایف اے ٹی ایف کی جاری گرے فہرست میں ایتھوپیا، عراق، سربیا، سری لنکا، شام، ٹرینڈاڈ اینڈ ٹوباگو، تیونس، واناواتو اور یمن ،بہتری کی جانب گامزن ممالک اسپین، برازیل، ناروے اور بوسنیا اینڈ ہرزیگونیا کے نام شامل ہیں-
ا