چیئرمین نیب کا ریاض پیرزادہ‘ رکن بلوچستان اسمبلی انیتہ عرفان کیخلاف تحقیقات کا حکم
اسلام آباد(نا مہ نگار)چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے پاکستان سپورٹس بورڈ میں مبینہ طور پر بدعنوانی اور قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ اور ڈی جی سپورٹس بورڈ اختر گنجیراکے خلاف انکوائری کا حکم دیا ہے ۔ شکایت کے مطابق پاکستان سپورٹس بورڈ کے مختلف شعبہ جات میں مبینہ بدعنوانی خصوصاگزشتہ چار سالوں میں مختلف نئے پراجیکٹس جن میں نارووال سپورٹس سٹی ، لیاقت جمنیزیم مختلف کھیلوں کی فیڈریشنزکو مالی گرانٹس اور بیرون ملک وزرا ،سیکرٹریز ،ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ اور دیگر کے خاندان کے افراد کا فیڈریشنز کے فنڈز پر غیر ملکی دورے کرنے اور قومی خزانے کا بے دریغ استعمال اس کے علاوہ پاکستان سپورٹس بورڈ میں قواعد وضوابط کے خلاف تقرریاں ملک کے مختلف اسٹیڈیمز کی فنڈز کے باوجود ناگفتہ بہ صورتحال اور ان کی دیکھ بھال کے فنڈز میں مبینہ طور پر خورد برد کے علاوہ کھیلاڑیوں کی ٹرینگ کیلئے عملی ٹریننگ کی بجائے مبینہ طور پر کاغذی کیمپس کا انعقاد اور مختلف کھیلوں کے سامان کے نام پر جاری فنڈز میں خرد برد اور بدعنوانی کی شکایات شامل ہیں ۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے بلوچستان اسمبلی کی رکن انیتہ عرفان کے خلاف مبینہ طور پر کرسچین ویلفیئر ہائوسنگ سوسائٹی بشیر آبادکوئٹہ کے پلاٹس کو دھوکہ دہی کے ذریعے غیر مستحق مسیحوں کو دینے کی شکایت کی جانچ پڑتال کا ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان کو حکم دیا ہے اور قانون کے مطابق رپورت پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے بدعنوان عناصر کو معاف نہ کرنے، انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے اور لوٹی ہوئی دولت قومی خزانہ میں جمع کرانے کے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔ کھلی کچہری میں عوامی شکایات کی سماعت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شکایت کنندگان کو یقین دلایا کہ کرپشن سے متعلق ان کی شکایات کو نیب قوانین کے مطابق نمٹایا جائے گا کیونکہ وہ کسی دبائو یا اثر و رسوخ کے بغیر ’’سب کیلئے احتساب‘‘ پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ چیئرمین نیب نے لوگوں کی انفرادی شکایات تحمل سے سنیں اور ان کی شکایات قانون کے مطابق نمٹانے کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ چیئرمین نیب نے نیب افسران/اہلکاروں سے اپنے پہلے خطاب کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ کرپشن سے متعلق عوام کی شکایات ہر مہینے کی آخری جمعرات کو بعد از دوپہر 2 سے 4 بجے تک نیب ہیڈ کوارٹرز میں سنیں گے لہٰذا چیئرمین نیب نے اپنے وعدہ کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹرز میں ملک کے مختلف حصوں سے آنے والی شکایات سنیں اور قانون کے مطابق ان مسائل کے حل کی کوشش کی۔