نیکی میں باہمی تعاون کی ضرورت
مکرمی! پاکستان میں ماضی کی بیشتر رواں، غلط کاریاں اور خرابیاں درست کرنے پر مختلف شعبہ حیات کے اداروں اور ذمہ دار طبقوں کو ، اپنی کارکردگی نسبتاً زیادہ توجہ ، غوراور محنت سے ادا کرنے کا پختہ عزم ، اقرار اور اعلان کرنا ہو گا اگر متعلقہ ماہرین محب وطن لوگ اور سماجی رہنما بھی اس بارے میں خلوص نیت سے اپنا علم اور تجزیہ بروئے کار لائیں تو بلا شبہ ، قریب میں ہی مطلوبہ اہداف کچھ مثبت نتائج حاصل ہو سکتے ہیں ان حضرات و خواتین کو یہ امر زہن نشین رکھنا ہو گا کہ وطن عزیز میں کافی وسیع قدرتی مسائل اور انسانی صلاحتیوں کی موجودگی کے باوجود یورپ امریکی ممالک تو درکنار ، تاحال کئی ایشیائی ممالک کی تعمیر و ترقی میں بھی قابل ذکر حد تک پیچھے ، پسماندہ ، غربت ، جہالت اور بیماریوں کا شکار چلا آ رہا ہے ۔ حالانکہ یہ ملک گزشتہ دو دہائی سے ایٹمی قوت حاصل ہونے کی صلاحیت کا اعزاز حاصل کر چکا ہے یہ مقام آج تک محض سات ممالک کو ہی دستیاب کا اعزاز حاصل کر چکا ہے جبکہ اس سرزمین کے اور خواتین کو مختلف شعبوں میں عالمی سطح پر اپنی کارکردگی کے لحاظ سے آئے دن نمایاں خدمات اور شاندار تاثرات کے ساتھ خراج تحسین پیش کر کے یاد کیا جاتا ہے کیا اس قوم نے دنیا بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اپنی قیمتی جانوں کی سب سے زیادہ قربانیاں پیش کر کے یہ ثابت نہیں کر دیا کہ زندگی کے متاح گراں لوگوں کے تحفظ کیلئے بھی پیش کر دینا ہمارے لئے کوئی مشکل اور ناممکن کارکردگی کا مرحلہ نہیں ہے ۔(مقبول احمد قریشی ایڈووکیٹ)