ڈیڑھ ارب سے زائد کی کرپشن کیس، محفوظ فیصلہ سنانے کیلئے سماعت 18 جنوری تک ملتوی
ملتان (سپیشل رپورٹر)احتساب عدالت ملتان کے جج صفدر اقبال نے میٹرو بس منصوبہ میں مبینہ طور پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی کرپشن کرنے کے مقدمہ میں ملوث 15 سرکاری افسران اور 12 کنٹریکٹرز کے خلاف کیس کا محفوظ فیصلہ سنانے کے لیے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی ہے۔ عدالت دیگر کیس میں مصروفیت کے باعث فیصلہ نہ سناسکی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر ملزمان کی جانب سے دائر بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ ملزم سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر صابر خان صدوزئی سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے دائر کردہ بریت کی درخواستوں پر وکلاء بحث مکمل ہوچکی ہے۔فاضل عدالت میں نیب ملتان کے مطابق ملزمان نے میٹرو بس منصوبہ کے تعمیراتی کام میں مبینہ طور پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی تھی جس میں سابق چیف انجینئر ایم ڈی اے اور دیگر سرکاری افسران سمیت 27 ملزمان شامل ہیں۔ جن میں نذیر احمد چغتائی، خالد پرویز، شاہد نجم، امانت علی،منعم سعید ، ریاض حسین، منظور احمد، جاوید اقبال، رانا وسیم ، فرخ حسن پاشا، فرحان حیدر،محمد سعید ،عامر علی وسان، حافظ ساجد رفیق قریشی،محمد مسعود خان، سیف اللّٰہ آبڑو، محمد خان، سلمان خان، ظہیر خان، محمد عبدالقادر، محمد زاہد ندیم، سید مسعود حسین ، عامر لطیف اور شاہد سلیم شامل ہیں۔ مذکورہ ملزمان کے خلاف 6 اپریل 2019 کو ریفرنس عدالت میں دائر کیا گیا اور نومبر 2019 کو فرد جرم بھی عائد ہوچکی ہے،ملزمان کے خلاف ایک ارب 53 کروڑ 30 لاکھ سے بھی زائد کی کرپشن کا الزام ہے،ملزم سابق چیف انجینئر ایم ڈی اے صابر سدوزئی سمیت دیگر ملزمان نے مقدمہ سے بری کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔