اسلام آباد: سندھ اور خیبرپختونخوا میں ضمنی بلدیاتی انتخابات آج ہو رہے ہیں۔ صبح آٹھ بجے شروع ہونے والا پولنگ کا عمل شام چار بجے تک بلا تعطل جاری رہے گا۔
سندھ بھر میں 65 اورخیبرپختونخوا میں 138 بلدیاتی نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں بلدیہ کی 141 خالی نشستوں پر29 انتخابی امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ سندھ کے تین اضلاع شہداد کوٹ، شکارپور اور سکھر میں کسی انتخابی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع ہی نہیں کرائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیوایم) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت دیگرسیاسی جماعتوں کے انتخابی امیدوار میدان میں مد مقابل ہیں۔ کراچی کے ضلع شرقی کی دو، کورنگی کی ایک اور ملیر کی پانچ نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے۔
اسی طرح خیبرپختونخوا (کے پی) کے شہر پشاور میں بھی ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔ شہر کی چھ تحصیل، تین ویلیج کونسل جب کہ پانچ جنرل نشستوں پر امیدوار میدان میں موجود ہیں۔ جس کے لیے مجموعی طور پر ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 74 ہزار جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 54 ہزار ہے۔
بنوں کے پانچ ڈسٹرکٹ اور ایک جنرل کونسلر کی نشست کے لیے 40 امیدوار کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔ یہ نشستیں بلدیاتی نمائندوں کے استعفوں اور انتقال کے باعث خالی ہوئی تھیں۔ بنوں کے نو پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور دس کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے جس کے لیے سیکیورٹی کے 1117 افسران اور اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔
سوات کی دس ضلعی، دو تحصیل اور تین کونسلرز کی خالی ہونے والی نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے۔ جہاں 56 امیدوار مد مقابل ہیں۔ جس کے لیے مجموعی طور پر143 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے لیے ضلع لکی مروت کی دو ضلع کونسل، ایک ویلج یوتھ کونسلر اور چھ ویلج کونسلرز کی نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی خدشے کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔