دہشت گردی کیخلاف ضیا کی پالیسی ختم نہ ہوئی تو پشاور جیسے مزید سانحات ہو سکتے ہیں: اسفند یار
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ضیا پالیسی کو ختم کرنا ہو گا اگر پالیسی ختم نہ کی گئی تو ہزاروں سکولوں میں پشاور سانحہ جیسے واقعات ہو سکتے ہیں۔ آرمی پبلک سکول میں جو ظلم ہوا وہ اس خطے کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا، اس خطے نے چنگیز خان، تیمور، رنجیت سنگھ اور بابر بادشاہ کا دور دیکھا ہے۔ پشاور میں اے این پی کے رہنما بشیر احمد بلور کی دوسری برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ خدا نہ کرے آئی ڈی پیز مایوس ہو گئے تو ملک کے حالات خراب ہو سکتے ہیں۔ انکی دیکھ بھال صحیح نہیں ہو رہی، پاکستان اور افغانستان کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنا ہوں گے۔ دہشت گردوں نے سکول کے معصوم بچوں پر حملہ کرکے ظلم کی انتہا کر دی، اسرائیل نے بھی فلسطینیوں پر اتنا ظلم نہیں کیا، آرمی پبلک سکول واقعے نے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر دیا جو خوش آئند ہے۔ پاکستان اور افغانستان میں اعتماد کی نئی فضا سامنے آئی ہے، دونوں ممالک کو مل کر دہشت گردی کو ختم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ فاٹا کو اختیارات دئیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سزائے موت پر عملدرآمد کا فیصلہ پہلے ہی ہو جانا چاہئے تھا یہ اچھا قدم ہے۔ آرمی پبلک سکول میں بچوں کے ساتھ جو ہوا اس پر سزائے موت ہی صحیح ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے بھی قوم کیلئے قربانیاں دیں اب بھی تیار ہیں، دہشت گردی کا مسئلہ گھمبیر ہو گیا ہے، امریکہ اور چین کو بھی مسئلہ حل کرنے میں ساتھ بٹھانا چاہئے۔