فوج‘ انٹیلی جنس کو ملک بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کا ٹاسک دیا جائے : ورکنگ گروپ
اسلام آباد ( سجاد ترین +جواد آر اعوان/دی نیشن رپورٹ+خبرنگار خصوصی) انسداد دہشت گردی کے مشترکہ ورکنگ گروپ نے تجویز دی ہے کہ پاک فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ان کے تجربہ‘ مہارت اور صلاحیت رکھنے کے تناظر میں ملک کے دوسرے حصوں میں بھی دہشت گردی سے نمٹنے کا ٹاسک دیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ سویلین سکیورٹی سروسز کو بھی بہتر بنایا جائے۔ 15 رکنی مشترکہ ورکنگ گروپ میں سے 3 ارکان نے دی نیشن کو بتایا کہ یہ انتہائی مناسب بات ہو گی کہ پاک فوج اور اس کی انٹیلی جنس سروسز کو ملک بھر کے دوسرے حصوں میں بھی دہشت گردی کے آپریشنز میں اہم کردار سونپا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے خصوصی انسداد دہشت گردی یونٹس اور انٹیلی جنس کو سویلین سکیورٹی سروسز کے ساتھ بندوبستی علاقے میں فرنٹ لائن کردار دیا جائے تاہم دوسرے ارکان نے اس کی مخالفت کی اور یہ تجویز دی کہ سویلین کردار ابتدائی ہونا چاہئے۔ دفاعی اہلکاروں کو سویلین سکیورٹی سروسز کی امداد کیلئے بلایا جائے۔ خصوصی انسداد دہشت گردی کے شعبوں کو اعلیٰ ترین ترجیح دی جائے۔ ایک اور تجویز ملی ہے کہ دفاعی سکیورٹی سروسز کی قیادت میں سویلین سکیورٹی ادارے فاٹا اور دوسرے علاقوں میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشنز میں حصہ لیں۔ آپریشن ضرب عضب کی طرح کا قبائلی اور بندوبستی ایریا اور دوسرے صوبوں میں آپریشن کیا جائے۔ وفاق المدارس کے تعاون سے دینی مدارس میں اصلاحات کی جائیں اور ان کیلئے نیا نصاب بنایا جائے۔ پی ٹی آئی کے رہنما عارف علوی کا کہنا ہے کہ وہ پاک فوج کے دہشت گردی کے خلاف اہم کردار کے حامی ہیں۔ اسلام آباد سے خبرنگار خصوصی کے مطابق قومی پارلیمانی ایکشن پلان کمیٹی ورکنگ گروپ کے نمائندوں نے طویل مشاورت کے بعد 16 سے زائد سفارشات کو حتمی شکل دیدی جنہیں آج قومی پارلیمانی ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے فاٹا وزیرستان کے علاقوں میں فوجی عدالتوں کے قیام بندوبستی علاقوں میں دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں اضافے‘ غیرقانونی مدارس کے خلاف کارروائی کرنے انہیں ملنے والے ملکی اور غیرملکی فنڈز کا آڈٹ کرانے‘ انسداد دہشت گردی فورس کی تشکیل اور گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے سمیت مختلف سفارشات تیار کی ہیں۔ ان سفارشات پر اتفاق رائے کے بعد انہیں کابینہ کی دفاعی کمیٹی میں پیش کیا جائیگا جہاں ان کی حتمی منظوری دی جائے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق دہشت گردی کے حوالے سے میڈیا کوریج کے ضابطہ اخلاق بنانے‘ دہشت گردی کے خلاف عام شہریوں کے کردار سے متعلق تجویز بھی شامل ہے۔ سفارشات میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف بلاتفریق آپریشن کیا جائے۔ دہشت گردی کے مقدمات کا تیز ترین ٹرائل کیا جائے۔ قانون کرایہ داری میں ترمیم اور سموں کے اجرا سے متعلق سفارشات بھی شامل ہیں۔ سپیشل پلان آف ایکشن کمیٹی کا اجلاس چودھری نثار کی صدارت میں آج 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہو گا جس میں دہشت گردی سے نمٹنے کی قومی پالیسی مرتب کی جائے گی۔