بیماریاں روکنے کیلئے شادی سے پہلے ٹیسٹوں کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے: مرتضیٰ جاوید
لاہور (نیوز رپورٹر) بیماریوں کی روک تھام خصوصاً تھیلیسیمیا کے فروغ کو روکنے کے لئے شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی کا بلڈ ٹیسٹ لازمی قرار دینے کے سلسلہ میں قانون سازی کی ضرورت ہے اور قومی اسمبلی اس سلسلہ میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ یہ بات ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے تھیلیسیمیا کے بچوں میں مبینہ طور پر ایچ آئی وی ایڈز وائرس پائے جانے کے واقعے کے بارے بریفنگ کے دوران کہی۔ سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک نے بتایا کہ تھیلیسیمیا کے بچوں میں مبینہ طور پر انتقال خون کے دوران ایچ آئی وی ایڈز وائرس منتقل ہونے کے واقعہ کی ابھی تک تصدیق نہیں ہو سکی۔ صوبائی حکومت نے فوری طور پر ماہرین پر مشتمل جو کمیٹی تشکیل دی تھی اس نے سفارش کی ہے کہ صوبے میں تھیلیسیمیا کے تمام رجسٹرڈ بچوں کی سکریننگ کرائی جائے۔ اس موقع پر مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ صوبے میں تقریباً 12 ہزار بچے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا ہیں جن کی سکریننگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ تھیلیسیمیا کے بچوں کی سکریننگ میں پیش رفت اور دیگر معاملات کے بارے 31 جنوری 2015ء تک ایک رپورٹ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوائی جائے۔