آمد ماہ محرم (چودھری عبدالخالق)
پھر آیا وہ مہینہ پھر دن وہ آ گئے ہیں
افسردگی کے بادل دنیا پہ چھا گئے ہیں
وہ دور آسمان پر ماتم بھی ہو رہا ہے
دنیا کا ذرہ ذرہ کیوں آج رو رہا ہے
دھرتی پہ آج کیسا یہ سوگ ہوا طاری
رنج والم میں ڈوبی ہے کائنات ساری
پھر خون رنگ جوڑا ہے کربلا نے پہنا
سورج فلک پہ نکلا لین ہے سہما سہما
مومن تمہارے غم میں آنسو بہا رہے ہیں
وہ تیری بے کسی پر قربان جا رہے ہیں
پھر محفلیں ہیں برپا سوزوسلام والی
پھر یاد ہوئی تازہ میرے امام والی
مولا حسین حق پر قربان ہو گئے ہیں
اپنے لہو سے سارے عالم کو دھو گئے ہیں