علم دوستی اور عوام دوستی
دی اکانومسٹ کی رپورٹ ہو گیلپ اور امریکی ادارے گلوبل اسٹریٹیجک پارٹنر سمیت عالمی ادارے میاں شہباز کی کارکردگی کو سراہتے ہیں ۔شہباز شریف کی وزارت اعلیٰ کے دوران عوام کے فلاح وببہود کے لیے جو انقلابی اقدامات اُٹھائے گئے تھے مختلف سروے رپورٹوں میں ان کے منصوبوں کو آج بھی عوام اچھے الفاظ میں یاد کرتے ہیں۔انسٹی ٹیوٹ فار پبلک اوپنین ریسرچ (IPOR)کے تازہ ترین سروے میں بھی عوام کے اکثریت نے قرار دیا ہے کہ اس وقت شہباز شریف ایسے لیڈر ہیں جو حالات کو بہتر کر سکتا ہے۔ملک کو موجودہ بحرانوں اور چیلنجوں سے نکال سکتے ہیں۔28فیصد عوام نے شہباز شریف کے حق میں ووٹ دیا۔23فیصد نے وزیر اعظم عمران خان کے حق میں اور 8فیصد بلاول بھٹو کے حق میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔IPORسروے کے مطابق الیکشن ہو جائے تو انتخابات میں عوام مسلم لیگ کا انتخاب کریںگے۔63فیصد عوام نے بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے مہنگائی بڑ گئی ہے۔ کرونا پر حکومت کے اقدامات کو 51فیصد عوام نے تسلی بخش قرار دیا۔سروے میں مسلم لیگ کی مقبولیت پہلے سے بڑھ گئی جبکہ تحریک انصاف کے مقبولیت میں کمی واقع ہوئی ہے۔عوام مہنگائی سے بہت تنگ ہے ۔اس سے پہلے دی اکانومسٹ رپورٹ میں کہا تھا شہباز شریف کے دور حکومت میں پنجاب نے جس طرح تیز رفتاری کے ساتھ تعلیمی شعبے میں اقدامات اُٹھائے گے تھے اسے دنیا کے لیے مثالی بنا دیا گیا اور اس کا کریڈٹ شبہاز شریف کو دیا گیا اس سے پہلے امریکی ادارے گلوبل اسٹریٹیجک پارٹنر نے لیڈرشپ کے حوالے سے شہباز شریف کو بہترین قرار دیا تھا ۔پنجاب نے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات جس میں خادم پنجاب
زیور تعلیم منصوبہ شروع کیا تھا جس کے تحت ہر سال چھ ارب روپے وظائف طلباء میں تقسیم کئے گئے ۔ اس پروگرام کے تحت چھٹی سے دسویں جماعت تک چار لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد طلباء مستفید ہو گئے تھے خدمت کارڈ کے ذریعے طلباء کو ماہانہ ایک ہزار فیس کس کے حساب سے وظائف دیئے گئے تھے۔پنجاب میں شہباز شریف نے ’’اُجالا پروگرام‘‘ کے تحت دو لاکھ دس ہزار سولر لیمپس ہونہار طلباء میں میرٹ کے بنیاد پر تقسیم کئے تھے۔ شہباز شریف جب 2008ء میں وزیر اعلیٰ منتخب ہو گئے پسماندگی کی خاتمے کے لیے ایک ارب روپے سے پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ قائم کیا تھادس سال بعد اس کا حجم بیس ارب تک پہنچ گیا ۔پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ میں پورے ملک کے طلباء کو وظائف دیئے جا رہے ہیں۔پنجاب کے پسماندہ اضلاع میں غریب اور ہونہار بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے دانش ماڈل سکو ل قائم کئے تھے جن کا معیار کریڈٹ کالج سے بہتر ہے پورے ملک کے طلباء و دانش ماڈل سکولز میں کوٹہ مختص کیا تھا اسی طرح طالب علموں کے لیے ٹیکنالوجی تک رسائی کے لیے لیپ ٹاپ اسکیم شروع کی تھی ۔میرٹ کی بنیاد پر لاکھوں طلباء نے لیپ ٹاپ تقسیم کئے تھے دس ہزار سکولوں میں آئی ٹی لیبارٹریز قائم کئے تھے۔دنیا بھر کے اعلیٰ یونیورسٹیوں میں ماسٹر اور پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حصول کے لیے میرٹ سکالرشپ ‘‘ اسکیم کا آغاز کیا تھا ذہین طلباء کو امریکہ اور یورپ کے بہترین یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے سکالرشپ دی گئی اور شہباز شریف نے ناخواندگی کی خاتمے اور علم کی روشنی پھیلانے والے انقلابی اقدامت شروع کئے تھے۔ان کی علم دوستی کی وجہ سے غریبوں کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ان کو دُعائیں دیتے ہیں۔شہباز شریف کے تعلیم دوست پالیسیوں سمیت دیگر فلاحی کام کو عوام سیاسی اور غیر سیاسی لوگ معترف ہے۔تعلیم و عوام کے فلاح وبہود پر کام کرنے والے کئی بین الاقوامی ادارے بھی ان کے اقدامات کو سراہتے ہیں جو کہ دیگر حکومتوں کے لیے قابل تقلید ہیں۔