"کشمیر کی آزادی اور بھارتی مظالم "
مکرمی! بھارت کشمیری عوام پر آئے دن انسانیت سوز مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔بھارتی فورسز نہتی کشمیری ماؤں بہنوں کی عزتوں کی پرواہ کئے بغیر انہیں بھی اپنی درندگی کا نشانہ بنارہی ہے۔ہم دیکھ رہے ہیں بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کا جنازہ نکال رہا ہے۔وہ کھلم کھلا کشمیری نوجوانوں،بزرگوں،خواتین اور نومولود بچوں کو ذبح کر کے درندگی کا نشانہ بنارہا ہے۔مگر عالمی سطح پر انسانی حقوق کے علمبرداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔خواتین کی روز آبروریزی کی جاتی ہے اور نوجوانوں کو لا پتہ کر کے قتل کردیا جاتا ہے۔دنیا میں صرف ایک ہی قانون چلتا ہے اور وہ ہے طاقت کا قانون۔۔۔سارا کشمیر جیل میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔کشمیر جو ہماری شہہ رگ ہے،ہم سے کاٹ کر الگ کیا جارہا ہے۔کشمیریوں کی آزادی تو پہلے ہی چھن چکی تھی۔اب کشمیر میں تمام ذرائع ابلاغ بند،فون،انٹرنیٹ،کیبل سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔اسکول بند،دفتر بند،بھارتی بربریت کی انتہا کہ گلی گلی میں مورچے۔کشمیر ایک جیل میں بدل چکا ہے۔اگر ہم مشترکہ طور پر ایک آواز بن بھارتی جارحیت پر آواز اٹھائیں تو دنیا بھی ہماری آواز سنے گی لیکن بد قسمتی سے ہم خود بٹے ہوئے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کو عملی میدان میں سبق سکھایا جائے کیوں کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔گوادر کے راستے تیل کی ترسیل پر پابندی لگا دی جائے۔ساتھ ہی تمام بھارتی تجارت پر پابندی لگا دی جائے اور اس بات کو ممکن بنایا جائے کہ کشمیر میں مسلمانوں کو مدد فراہم کی جائے۔یہ وقت ہے کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا۔پوری قوم کو متحد ہونا چاہئے،پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بھلا کر متحد ہوکر دشمن کے خلاف سینہ سپر ہونا چاہیے۔اپنے بھائی بند پڑوس میں بھوکے ہوں تو اپنے کھانے میں ان کا حصہ نکالنا سنت نبوی ص ہے۔کشمیری بھوک پیاس کے ساتھ اپنے سپہ سالار کے منتظر ہیں۔اسلامی ممالک سے کوئی تو سپہ سالار اٹھے جو ان بے بس ماؤں،بہنوں اور بیٹیوں کی آہوں کا مداوا بنے۔بھوک سے بلکتے بچوں کا سہارا بنے۔اور سنتِ نبوی ص کو زندہ کرنے والا بنے۔ (سعدیہ رضوی لاہور)