آرمی چیف کی دینی مدارس کے طلبہ کو تلقین
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے اقدامات کی بدولت مدارس کے طلبہ و طالبات کو کیرئیر کے عصری دھاروں میں شمولیت کے کھلے مواقع میسر آئینگے۔ انہوں نے اتحاد تنظیمات مدارس کے تحت دینی اداروں کے طلبہ سے ملاقات کے موقع پر انہیں تلقین کی کہ وہ دینی علوم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھیں اور قانون ، اکنامکس، سیاسیات اور نفسیات کے مضامین پڑھیں تاکہ وہ بھی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پروفیسر مقرر ہوں، وکیل بنیں اور بنکوں میں کام کر کے سودی نظام کے خاتمہ میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج امتِ مسلمہ کی حالت کمزور ہے اور دنیا کمزور کے ساتھ نہیں طاقتور کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ ہمارے دینی مدارس کی اکثریت اس معاشرے کے غریب اور بے وسیلہ طبقات کے بچوں بچیوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تقاضے نبھاتے ہوئے دنیاوی تعلیم کے زیور سے بھی آراستہ کر رہی ہے۔ یہ تعلیمی ادارے ایک طرح سے تعلیم کا گراف بلند کرنے اور عام عام آدمی کو بھی علم و تربیت کے راستے پر ڈالنے کے لیے حکومت کے معاون ہیں، ویسے تو شہریوں کی صحت اور تعلیم کی ضرورتیں پوری کرنا ریاست کی آئینی ذمہ داری ہے مگر بدقسمتی سے حکومتی سطح پر عام آدمی کی بھی تعلیم تک رسائی ممکن بنانے کے لیے کبھی کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ اس صورتحال میں ملک بھر کے مضافات میں قائم دینی مدارس نے دینی اور دنیاوی تعلیم عام کرنے کا بیڑہ اٹھایا جو مخیر حضرات کی معاونت سے اعلیٰ معیار کی مفت تعلیم مہیا کر رہے ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ کچھ دینی مدارس کے منتظمین نے ا پنے مخصوص انتہا پسندانہ نظریات اور سوچ کو ان مدارس میں حاوی کیا اور طلبہ کے ذہنوں میں بھی انتہا پسندی کا کیڑا داخل کر دیا اور پھر انہیں اپنے انتہا پسندانہ مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا جس سے مجموعی طور پر دینی مدارس کا امیج خراب ہوا جبکہ مسلم دشمنی کا ایجنڈہ رکھنے والے بعض بیرونی عناصر اور این جی اوزنے بھی دینی مدارس کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ حکومت نے اسی تناظر میں دینی مدارس میں تطہیر کا عمل شروع کیا اور دہشت گردی کے خاتمہ کے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دینی مدارس کی ازسرنو رجسٹریشن کا اقدام اٹھایا گیا جو خاصہ موثر ثابت ہوا چنانچہ اب یہی دینی مدارس فروغ تعلیم کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ یہ خوش آئند صورت حال ہے کہ اب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے د ینی مدارس کے طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ان سے رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جس سے انتہا پسندانہ سوچ رکھنے والے دینی مدارس کے بچے کھچے عناصر کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے میں بھی مدد ملے گی اور پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر ہو گا۔ حکومت پہلے ہی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلوانے کے تمام ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ دینی مدارس کو دین کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کے دھارے میں لانے کی آرمی چیف کی کوششوں سے بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔