جدید ٹیکنالوجی
فریحہ نجیب
آج کے کو جدید دور کہا جاتا ہے اور اس دور میں ٹیکنالوجی ترقی کی راہ میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ بہترین ٹیکنالوجی جہاں وقت کی ضرورت ہے وہاں ٹیکنالوجی کا غلط اور بے جا استعمال ٹیکنالوجی کا منفی رخ دکھانے کا باعث بنتا ہے۔ بچے جو کہ مستقبل کے معمار ہیں لاشعور ہوتے ہیں اوروقت کے ساتھ ساتھ باشعور ہوتے ہیں۔ ہر وہ چیز جو ان کو پرکشش لگتی ہے وہ فائدے اور نقصانات جانے بغیر اس چیز کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔ان میں سے ایک ٹیکنالوجی ہے۔ آج کل والدین بچوں کو بہت چھوٹی عمر سے ہی ٹیکنالوجی کا استعمال سکھا دیتے ہیں۔ اس کی ابتداءچھوٹے بچوں کو خاموش اور پرسکون کرنے کے لئے موبائل فونز پر ویڈیوز دکھانے سے ہوتی ہے۔ آہستہ آہستہ بچوں کو اس چیز کی عادت ہو جاتی ہے جو کہ ان کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے اور ہوئی بھی ہے۔ بچے جب تھوڑے بڑے ہوتے ہیں تو ان کی غیر نصابی سرگرمیاں صرف موبائل فونز اور کمپیوٹرز پر ویڈیو گیمز تک محدود ہو کر رہ جاتی ہے۔ وہ عمر جس میں بچے کھیل کود کر کے خود کو جسمانی طور پر فٹ رکھ سکتے ہیں اس عمر میں ٹیکنالوجی کا بے دریغ استعمال جہاں ان بچوں کو جسمانی طور پر کمزور اور سست بنا دیتا ہے وہاں ذہنی صلاحیتوں پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ بچوں کے لئے کچھ وقت مخصوص کریں جس میں وہ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں نہ کہ ہر وقت ہی گیمز کھیلنے میں گزار دیں اور ٹیکنالوجی کا صحیح استعمال سکھانا بھی والدین کی ذمہ داریوں میں سے ایک ہے کیونکہ کل کو یہی بچے اپنے والدین اور ملک کا نام روشن کرنے کا باعث بنیں گے۔ والدین کو چاہئے کہ اپنے بچوں کے لئے وقت نکالیں اور ان کو وہ کھیل کھیلنے کا کہیں جن سے ان کی جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوا۔
فریحہ نجیب
پوسٹ گریجویٹ کالج فار ویمن سمن آباد لاہور
اچھی تربیت
فیصل فیاض
نظم و ضبط کا مطلب ہے کہ اپنے بچے میں معاشرتی رویہ اور مثبت ذاتی تخیل کو بڑھاوا دینے کے لیے تخلیقی اور غیر نقصان دہ طریقوں کا استعمال کیا جائے۔ اس میں بچے کے احساسات کی جانکاری، اس کی نشوونما کی سطح کو سمجھنا،اس کے پسندیدہ رویوں کو پہچاننا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا،اس کے لیے حساس حدود مقرر کرنا،اس کے ذریعہ ان کی تعمیل کرنا شامل ہے۔بچوں کو سیکھنے سے خود اعتمادی حاصل ہوتی ہے آپ کی توجہ اور تعریف کے دوبول ان میں خود اعتمادی میدا کرتے ہیں۔
جب وہ بڑے ہوں گے تو دیگر لوگوں کو بھی مثبت نظریہ سے دیکھیں گے۔ بچے کے ساتھ مناسب وقت گزارنا اور اس کے ساتھ اچھی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ روزانہ کھیلنے اور باتیں کرنے کے لیے وقت نکالنا والدین کی زمہ داری ہے، ہر بچہ منفرد ہوتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ آپ کے بچے کو آپ کا نظم و ضبط سمجھنے اور اس کی تعمیل کرنے میں نسبتا زیادہ وقت لگے۔ جب تک آپ مثبت نظم و ضبط کو تسلسل سے بنائے رکھتے ہیں، بچے کی پرورش کے دوران ان کو اچھی تربیت دینا والدین کی زمہ داری ہے اور یہ اُسی صورت ممکن ہے جب والدین بچوں پر توجہ دیں گے۔