لاوہر + اسلام آباد + سرینگر (اپنے نمائندے سے + ایجنسیاں) کشمیری اور سیاسی رہنما¶ں نے مقبوضہ کشمیر میں 38 گمنام قبروں میں 2156 نعشوں کی موجودگی کے انکشاف پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی حقوق کی تنظیمیں اب کیوں نہیں واویلا مچا رہیں‘ پاکستان گمنام قبروں کے انکشاف پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائے۔ مقبوضہ وادی میں دریافت ہونے والی گمنام قبروں کے بارے میں عالمی سطح پر تحقیقات کی جائیں‘ رہنما¶ں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کو دبانے کے لئے انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہا ہے۔ سید علی گیلانی کے ترجمان نے کہا ہے کہ گمنام قبروں کے اعداد و شمار اصل تعداد سے انتہائی کم ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ اس سنگین معاملے کی غیر جانبدارانہ طور پر تحقیقات کرے۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یٰسین ملک نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس سلسلے میں عدالت میں ایک پٹیشن دائر کرنے کا اعلان کیا تاکہ حقائق کو بے نقاب کیا جا سکے۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل غلام محمد صفی‘ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود‘ محمد صادق جرال‘ مولانا محمد شفیع جوش نے کہا کہ تحقیقات کے مطابق جن بے گناہ لوگوں کو شہید کر دیا گیا ہے ان کا کسی عسکری تحریک سے تعلق نہیں تھا‘ ان کو صرف کشمیری ہونے اور دہشت پھیلانے کے لئے درندگی کا مظاہرہ کیا گیا‘ پاکستان اس پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائے۔ کشمیر کا مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے بغیر اس خطہ میں امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ میر واعظ عمر فاروق نے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم افراد کی اجتماعی قبروں کی دریافت سے ثابت ہوتا ہے کہ کیسے بھارتی پولیس اور فوجی اہلکار مراعات اور ترقیوں کے لئے بے گناہ لوگوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔ شبیر احمد شاہ نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لینا چاہئے۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے 90 ہزار سے زیادہ کشمیری شہید کر دئیے ہیں۔ 10 ہزار سے زیادہ لاپتہ کشمیریوں کے عزیز و اقارب ان کو ڈھونڈ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ اور دوسری بین الاقوامی تنظیموں کو فوری ایکشن لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی حد کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات تشویشناک حد تک خراب ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق محمود احمد ساغر نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی انسانی حقوق کمشن کی طرف سے اجتماعی قبروں کی تصدیق سے واضح ہوگیا ہے کہ بھارت کے اندر سول سوسائٹی اور رائے عامہ بھی کشمیریوں پر مظالم بند کرانے پر زور دے رہی ہے۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ اب مجبور ہو کر بھارت کے سرکاری انسانی حقوق کمشن نے اجتماعی قبروں کی تصدیق کی ہے۔
کشمیری و سیاسی رہنما
کشمیری و سیاسی رہنما