لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے گلی کوچوں میں باغیوں اورحکومت کی حامی فورسز میں لڑائی جاری ہے، اور باغی معمر قذافی کے گڑھ باب العزیزیہ تک پہنچنے کےلیے کوشاں ہیں۔
لیبیا میں باغیوں نے طرابلس کے نوے فیصد حصے پر قبضہ کرلیا ہے جس کے بعد کرنل قذافی کا چالیس سالہ دور حکومت اپنے اختتام کو پہنچتا دکھائی دے رہا ہے۔ باغی معمر قذافی کے گڑھ باب العزیزیہ تک پہنچنے کے لیے سڑتوڑ کوشش کررہے ہیں جس کی وجہ سے گلی کوچوں میں لڑائی جاری ہے۔ لیبیا کے عوام اگرچہ باغیوں کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں تاہم انہیں معمر قذافی کے کمپاؤنڈ تک پہنچنے میں شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ دوسری جانب حکومتی ترجمان موسیٰ ابراہیم نے باغیوں کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طرابلس کے اسی فیصد حصہ اب بھی فوج کے کنٹرول میں ہے۔ ادھر معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام نے اچانک منظر عام پر آکر سب کو چونکا دیا ہے۔ گزشتہ روز انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے ترجمان نے سیف الاسلام اور اس کے بھائی کو حراست میں لیئے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔ دوسری طرف آئندہ ہفتے استنبول میں لیبیا کی صورتحال پر کانٹیکٹ گروپ کے سفارت کاروں کااجلاس ہوگا جس میں عبوری کونسل کوفنڈ اورشہریوں کو تحفظ فراہم کرنے جیسے امورزیرغورآئیں گے۔