سعودی عرب کے فرسان جزیرہ میں ڈولفن کا رقص توجہ کا مرکز بن گیا

Apr 23, 2025 | 12:35

سعودہ عرب کے جزائر فرسان فطرت اور جنگلی حیات کے شوقین افراد کے لیے ایک لازم وملزوم سیاحتی مقام بن گئے ہیں۔ سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی [ایس پی اے] کے مطابق اس کی وجہ ڈولفن کی پانچ سے زائد اقسام کی موجودگی ہے۔ان اقسام میں بوٹل نوز اور سپنر ڈولفن مرکزِ نگاہ ہوتی ہیں۔ اپنی شوخ فطرت کے لیے مشہور سپنر ڈولفنز اکثر سیاحوں کے جہازوں اور کشتیوں کے قریب پہنچ جاتی ہیں جن کی موجودگی سے لوگ محظوظ ہوتے ہیں۔طویل عرصے سے پانیوں میں سفر کرنے والے سعودی ماہی گیر محمد فرسانی نے ڈولفن کا پانی اور ماحول سے ایک گہرا تعلق بیان کیا۔انہوں نے ایس پی اے کو بتایا، "ڈولفنز ہماری طرح سمندر کو سمجھتی اور اس کی قدر کرتی ہیں، وہ اس میں خوشی اور لطف محسوس کرتی ہیں۔ یہ گہرا تعلق اس بات کو نمایاں کرتا ہے کہ مقامی کمیونٹی سمندری حیات کے ساتھ رہنے اور اس کی حفاظت کی اہمیت سے واقف ہے۔"ان دلکش ڈولفنز کے علاوہ جزائر فرسان حیاتیاتی تنوع کا ایک اہم مقام ہے۔ ان کا شفاف، آلودگی سے پاک پانی مچھلیوں سے بھرا ہے جو ان سمندری ممالیہ جانوروں کو پھلنے پھولنے اور افزائشِ نسل کے لیے وافر خوراک فراہم کرتا ہے۔اس علاقے کا سمندری ماحولیاتی نظام مچھلیوں کی 230 اور خطرے سے دوچار دیگر جانوروں کی انواع کی معاونت کرتا ہے جن میں سبز اور ہاکس بل کچھووں کے ساتھ ساتھ وہیل اور شارک مچھلیاں بھی شامل ہیں جو کبھی کبھار ہی نظر آتی ہیں۔ڈولفن کا نظارہ جزائر کی ماحولیاتی سیاحت کی بڑھتی ہوئی کشش میں اضافہ کرتا ہے جسے سعودی عرب کی جنگلی حیات کے تحفظ کی کوششوں کا تعاون حاصل ہے۔ان جزائر کو 1996 میں فطرت کے ایک محفوظ مقام کے طور پر نامزد کیا گیا۔ یہ اپنے قدرتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے نیشنل سینٹر فار وائلڈ لائف ڈویلپمنٹ کی جانب سے تحفظ کی کوششوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں جازان کے ساحل سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اور زیرِ آب مرجان کے 84 سے زیادہ جزائر کے 1,050 مربع کلومیٹر پر محیط یہ سیاحتی مقام ہر سال 150,000 سے زیادہ سیاحوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔جزائر فرسان میں ماحولیاتی پائیداری کو ترجیح دیتے ہوئے حکام 20 سے زیادہ ہوٹلوں اور تفریح گاہوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاکہ سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے لیے جگہ بنائی جائے۔

مزیدخبریں