امریکہ نے ایران کے مائع پیٹرولیم گیس کے ادارے پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ نیز اس ادارے کے کارپوریٹ نیٹ ورک پر بھی پابدنیاں لگائی ہیں۔ یہ اعلان امریکی محکمہ خزانہ نے اپنے حالیہ بیان میں منگل کے روز کیا ہے۔اہم بات ہے کہ امریکی پابندیوں کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایرانی جوہری پروگرام پر امریکہ کے مذاکرات جاری ہیں۔ امریکی ٹرمپ انتظامیہ ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کے ماحول میں مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔سید اسداللہ امام جمعہ نیٹ ورک بحری جہازوں کے ذریعے کروڑوں ملین ڈالر مالیت کی ایل پی جی گیس اور خام تیل کی سپلائی کرتا ہے۔ ایران گیس اور تیل سے متعلق ان مصنوعات سے بھاری رقم حاصل کرتا ہے۔ جو اس کے جوہری پروگرام میں کام آتی ہیں اور وہ اپنے جوہری پروگرام کو آسانی سے آگے بڑھانے میں کامیاب ہے۔محکمہ خزانہ کے اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران کا یہ ادارہ امام جمعہ نیٹ ورک ہزاروں جہازوں پر بھیجی جانے والی ایل پی جی برآمد کرتا ہے اور ان سے ایران کے لیے بھاری رقم جمع کی جاتی ہے۔ تاکہ امریکہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ یہ بات محکمہ خزانہ کے سیکرٹری سکاٹ بیسنٹ نے منگل کے روز کہی ہے۔یاد رہے ایران اور امریکہ نے ہفتہ کے روز اس امر پر اتفاق کیا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلے میں بات چیت کو جاری رکھیں گے۔ امریکی ذرائع کے مطابق مذاکرات کی یہ کوششیں پیش رفت کی طرف بڑھ رہی ہیں۔اعلیٰ ترین مذاکرات کار ہفتہ کے روز اومان میں ایک بار پھر ملاقات کریں گے۔ اس سے پہلے بھی امریکہ ایران پر ایسے مواقعوں پر پابندیاں عائد کر چکا ہے جب مذاکرات کا عمل جاری ہوتا ہے۔
امریکہ : ایرانی گیس اور پیٹرولیم کی برآمد سے متعلقہ شپنگ کمپنی پر پابندیاں عائد
Apr 23, 2025 | 12:33