بیس ملکی و غیر ملکی کمپنیاں گیس سیکٹر میںسرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں،غیاث پراچہ
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ بیس سے زیادہ ملکی و غیر ملکی کمپنیاں پاکستان میںنئے گیس ٹرمینل کی تعمیر اور گیس سپلائی کے شعبوں میںبھاری سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیںجنکی حوصلہ افزائی کی جائے۔ نئی سرمایہ کاری سے بجلی اور گیس سستی ، ماحول بہتر اور توانائی بحران ختم ہو جائے گا۔ گیارہ غیر ملکی اور دیگر مقامی کمپنیاں گیس کے شعبہ میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں جبکہ چندگیس پائپ لائن بھی بچھانا چاہتی ہیں۔ اس سے ملک کو توانائی کے درآمدی بل کی مد میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی بچت ہو گی جبکہ گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین کو سستی اور متواتر گیس ملے گی۔ غیاث پراچہ نے ایک بیان میں کہا کہ گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری سے صنعت، زراعت اور سی این جی کے شعبوں میں نئی جان پڑ جائے گی، حکومت کو ٹیکس کی مد میں بھاری آمدنی ہو گی، روزگار بڑھے گا،گیس کے شعبہ میںکرپشن ختم ہو جائے گی، سوئی نادرن اور سوئی سدرن کا کام بہتر اورمنافع بڑھ جائے گا جبکہ گردشی قرضہ کم ہو جائے گا۔ مسابقت کی فضا پیدا ہونے سے صارفین کے پاس مختلف کمپنیوں سے گیس خریدنے کا آپشن ہو گا، نئے ٹرمینل بننے سے بندرگاہ ترقی کرے گی اور درامد شدہ گیس جو فرنس آئل سے سستی ہے کے استعمال سے بجلی سستی ہوجائے گی جس سے حکومت کو توانائی کے سیکٹر میںسبسڈی کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ آئین کے مطابق صوبوں کی گیس صوبے میں ہی رہے گی ۔