روس سے 9 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے کا فیصلہ
روس کے ساتھ 9 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے کا فیصلہ۔ پاکستان جنگی طیارے، ہیلی کاپٹر، ائیر ڈیفنس میزائل، ٹینک اور بری جہاز خریدے گا۔ امریکہ کی جانب سے مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ دفاعی ماہرین۔
روس اور پاکستان کے درمیان سرد جنگ کے ایک طویل عرصہ کے بعد تعلقات میں جو بہتری آئی ہے اس سے دونوں ملک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پاکستان روس سے موجودہ حالات کے پیش نظر اسلحہ کی خریداری میں دلچسپی رکھتا ہے ۔ روس بھی پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید بڑھانے کا خواہشمند ہے۔ اس صورتحال میں جب امریکہ پاکستان کے سب سے بڑے اور مکار دشمن بھارت کے ساتھ قربتیں بڑھا رہا ہے، پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کا پورا حق ہے۔ پاکستان اب صرف امریکہ پر انحصار کرنے کی بجائے دیگر ممالک کے ساتھ بھی دفاعی معاہدے کر کے اپنے مکار دشمن سے محفوظ ر رہنے کا حق رکھتا ہے۔ روس اور پاکستان کے درمیان اس وقت جس دفاعی معاہدے کی اطلاعات ہیں ، اگر وہ ہو جاتا ہے تو یہ پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم ترین دفاعی معاہدہ ہو گا۔ جس سے ہماری حربی صلاحیتوں پر بہتر اثر پڑے گا۔امریکہ کو اس بات پر شدید اعتراض ہو سکتاہے مگر ہمیں اپنی دفاعی ضرورتوں اور ملکی دفاع کو مقدم رکھنا ہو گا۔ ہم روس سے اپنے دفاع کیلئے جدید ترین ہتھیار خرید کر دفاع وطن کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے میں کامیاب رہیں گے۔ موجودہ دور میں ایسا ملک جو مختلف اطراف سے دشمنوں میں گرا ہوا ہو وہ کسی ایک ملک کیساتھ دفاعی سازوسامان کی خریداری پر انحصار نہیں کر سکتا اس لیے اب پاکستان کو امریکہ سے ہٹ کر روس اور دیگرمغربی ممالک کے ساتھ جدید اسلحہ و دفاعی سازو سامان کی خریداری پر خصوصی توجہ دینی چاہئے…