٭ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب یہ حدیث سنائی تو ہمیں اسلام کی معرفت کے بعد سب سے زیادہ اس حدیث کو سن کر خوشی ہوئی ۔آپ نے فرمایاکہ جب مؤمن کسی کو سیدھی راہ بتاتا ہے یا تکلیف دہ چیز کوراستے سے ہٹاتا ہے یا کسی گونگے کو اپنے اشارے سے کوئی بات سمجھاتا ہے تو اسے أجر وثواب سے مالامال کردیاجاتا ہے نیز جب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ مقاربت کرتا ہے تو بھی اسے أجر ملتا ہے حتیٰ کہ جب اس کے کپڑے کے دامن میں کوئی سوداسلف بندھا ہواور اسے چھوتے ہوئے اس کا ہاتھ خطا کرجائے اوراس کے گم ہونے کے خیال سے اس کے دل کی حرکت تیز ہواور پھر وہ اسے مل بھی جائے تو بھی اسے أجر وثواب دیاجاتاہے۔
٭ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میںنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال شریف سے تین روزقبل آپ کو ارشادفرماتے سنا تم سے جب بھی کسی کوموت آئے تواس کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ حسنِ ظن ہونا چاہیے۔
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادہے کہ جس شخص کے تین بالغ بچے فوت ہوئے اسے صرف قسم پوری کرنے کے لیے آگ چھوئے گی۔
٭ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر کہا یارسول اللہ !میںاپنے تین بچے دفن کرچکی ہوں تو آپ نے فرمایاتو نے اپنے گرد آگ سے بچنے کے لیے مضبوط حصار قائم کر لیا ۔
٭ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیںکہ میںنے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشادفرماتے سنا کہ جس شخص کے تین بچے فوت ہوئے اوراس نے صبر سے کام لیا تووہ جنت میں داخل ہوگا میںنے عرض کیا اگر دوہوئے تو آپ نے فرمایا:پھر بھی وہ جنت میں جائے گا۔حضرت محمود بن لبید فرماتے ہیں کہ میںنے حضرت جابر سے کہا بخدا میرا خیال ہے کہ اگر تم ایک کا ذکر کرتے تو آپ جواب میں ایک کا بھی ذکر فرمادیتے۔
٭ حضرت معاویہ بن قرّہ رضی اللہ عنہ کے والد فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ایک چھوٹے بچے کے ساتھ حاضر ہواکرتا تھا ۔آپ نے اس سے فرمایا کیا تو اس سے محبت کرتا ہے؟اس نے عرض کیا جیسے میں اس سے محبت کرتا ہوں اللہ تعالیٰ آپ سے ایسی ہی محبت کرے ۔ایک روز جب وہ مجلس میںحاضر نہ ہوا تو آپ نے فرمایا وہ فلاں کا چھوٹا بچہ کہاں ہے؟توصحابہ کرام نے عرض کیا یارسول اللہ!وہ تو فوت ہوگیا تو آپ نے اس کے والد سے کہا کیاتو اس بات پر خوشی نہیں کہ جب تو جنت کے کسی دروازے پر پہنچ کر اسے کھولنے کے لیے دستک دے تووہ دوڑتا ہواآئے اوردروازہ کھول دے ۔تو ایک صحابی نے عرض کیا یارسول اللہ!یہ بشارت وفضیلت صرف اس کے لیے ہے یا ہمارے لیے بھی ۔آپ نے فرمایا :’’یہ تم سب کے لیے ہے۔‘‘(الآداب،بیہقی)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024