مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے جاری، فورسز کی فائرنگ سے 3 نوجوان شد ید زخمی
سرینگر (کے پی آئی )مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں محاصرے کے دوران لوگ سڑکوں پر نکل آئے‘ بھارتی فورسز نے شدید جھڑپوں کے دوران تین نوجوانوں پر فائرنگ کی جس کی وجہ سے تینوں شدید زخمی ہوگئے۔ پر تشدد جھڑپوں کے دوران شیلنگ اور پیلٹ بھی چلائے گئے۔پلوامہ ہی میںرتنی پورہ گائوں میں محاصرہ کے دوران جھڑپیں ہوئیں۔پلوامہ ضلع ہیڈ کوارٹرسے چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع کریم آباد نامی گائوں کے ہر پورہ محلہ کا فورسز نے محاصرہ کیا اور اس دوران جنگجوئوں کی موجودگی کے شبہ میں تلاشیاں لینے کی کارروائی شروع کی۔لیکن مقامی نوجوان گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے شیلنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان پر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔ زخمی نوجوانوں کی شناخت تنویر احمد‘ سجاد احمد بٹ اور فیضان احمدکے طور پر ہوئی ہے۔ کٹھوعہ میں کمسن آصفہ کی آبروریزی اور قتل کیخلاف سرینگر کے لال چوک میں تاجروں نے ایک گھنٹہ تک علامتی ہڑتال کی اور پرامن دھرنا دیا جبکہ مائسمہ میں لوگوں نے موم بتیاں جلا کر واقعہ کی تحقیقات مکمل کرنے پر زور دیا۔ ادھر شہر خاص کے نوہٹہ علاقے میں جامع مارکیٹ کے تاجروں نے کٹھوعہ واقعہ کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ حریت کانفرنس (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے باترگام چاڈورہ میں مارے گئے یونس مقبول اور محمد یٰسین یتو کی برسیوں پر منعقدہ اجتماع سے ٹیلیفونک خطاب میں ان شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ ان شہداء کے مقدس لہو کی دِیت(معاوضہ) اْن لوگوں سے مانگی نہیں جاسکتی جنہوں نے انہیں مارا ہے۔گیلانی نے کہاکہ’ ہمیں یہ زیب نہیں دیتا ہے کہ ہم اس مقدس خون کے معاوضے میں سڑک، بجلی، پانی، ملازمت یا دیگر مراعات کا مطالبہ کریں۔کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے 12 برس تک کے بچوں کی عصمت ریزی کے قصورواروں کو موت کی سزا دینے کے بھارتی کابینہ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس فیصلے سے ملک میں خواتین اور کمسن بچیوں کے خلاف جرائم پرقابو پانے میں کافی حد تک مدد ملے گی۔