پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس 27 اپریل 2018 ءسے شروع ہونگے
اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے بجٹ اجلاس رواں ہفتے27اپریل 2018سے شروع ہونگے ۔جمعہ کو وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ہوگا وفاقی بجٹ کی تجاویز کوحتمی شکل دینے کی تیاری تیزکردی گئی۔بجٹ کا مجموعی حجم5500 ارب روپے سے زائد ہوگا دفاع کے لیے رواںسال کے 920ارب کے مقابلے میں 1200 ارب کی تجویز ہے اس طرح دفاعی بجٹ میں دس فی صد اضافے جب کی وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 210ارب روپے کم رکھنے کی تجاویز ہیں تنخواہوں میں دس فی صد اضافے کا امکان ہے ۔پارلیمینٹ کے بجٹ اجلاسوں کے بارے میں صدارتی حکمنامے جاری ہوچکے ہیں ۔ قومی اسمبلی کا بجٹ اور الوداعی اجلاس ہو گا جبکہ سینیٹ کا بجٹ کے حوالے سے اجلاس ہو گا اور فنانس بل 2018-19و بجٹ تجاویز کی کاپیاں پیش کی جائیں گی۔ پارلیمینٹ کے دونوں ایوانوں کے غیر معمولی اجلاس رواں ہفتے 27اپریل سے شروع ہونگے ۔ قومی اسمبلی میں بجٹ 2018-19پیش کرنے کی حکومتی تیاریاں تیز کردی گئی ہیں۔ِ ایک رپورٹ کے مطابق بجٹ کا مجموعی حجم5500 ارب روپے سے زائد ہوگا۔دفاع کے لیے 920ارب روپے کے مقابلے میں 1200 ارب روپے رکھنے کی تجویزہے۔ دفاعی بجٹ میںدس فیصد اضافہ تجویزکیا گیا ہے جب کہ پی ایس ڈی پی (ترقیاتی بجٹ) آٹھ سو ارب روپے رکھنے کی تجویزہے۔ تجویز کی منظوری پرپی ایس ڈی میں دوسو10 ارب روپے کی کمی ہو جائے گی ۔سول انتظامیہ کے لیے 448 ارب روپے رکھے جارہے ہیں اسی طرح نئے مالی سال میں محاصل کا ہدف 4435 رکھنے کی تجویز ہے ۔قرضوں کی ادائیگی کے لیے 1607 ارب روپے مختص کئے جائیں گے اس طرح بجٹ کا 29 فیصد حصہ قرضوں میں جائےگا۔ اس طرح 29.3فی صد قومی بجٹ قرضے ادائیگی کے لئے استعمال ہوگا ۔تنخواہیں اور پنشن میں دس سے فیصد اضافے کا امکان ہےَ اسی طرح آئندہ مالی سال میں بجٹ خسارہ 2029 ارب روپے مقرر کرنے کا ہدف ہے ۔ جب کہ 2300ارب روپے کے نئے قرضے 2018.19میں لینے کا امکان ہے . قومی اسمبلی میں بجٹ و فنانس بل پیش ہونے پر یہ مالیاتی دستاویزات اسی شام سینیٹ میں پیش کر دی جائیں گی بجٹ پیش ہونے پر قومی اسمبلی میں بحث کے بعد الوداعی اجلاس کے حوالے سے کاروائی شروع ہو جائے گی کیونکہ قومی اسمبلی کی مدت آئندہ ماہ 31مئی کو پوری ہو جائے گیَ رمضان المبارک کے پیش نظر بجٹ اور الوداعی اجلاس کو اس سے قبل مکمل کیے جانے کا امکان ہے قومی اسمبلی رخصت ہونے پر پارلیمانی سرگرمیوں کی محورومرکز سینیٹ بن جائے گی اور نگران وزراءحکومتی امور کے حوالے سے سینیٹ کی مجالس قائمہ میں پیش ہو سکیں گی بالواسطہ طو رپر سینیٹ نگران حکومت کی نگرانی کر سکے گی۔
بجٹ