کابل : ووٹر رجسٹریشن سنٹر پر داعش کا خودکش حملہ‘ 57 افراد ہلاک‘ 120 زخمی
کابل+ اسلام آباد (اے ایف پی+ آئی این پی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ووٹر رجسٹریشن سینٹر پر داعش کے خودکش حملے میں کم از کم 57 افراد ہلاک اور 120زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں5 بچے اور 21عورتیں بھی شامل ہیں۔ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگوں کی ایک بڑی تعداد عمارت کے داخلی دروازے پر کھڑے انتظار کر رہے تھے۔ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے اپنی خبر رساں ایجنسی عماق کے ذریعے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ملک میں اس سال اکتوبرمیں عام انتخابات ہونے والے ہیں جس کے لیے رواں ماہ ووٹوں کے اندراج کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ عماق کے مطابق مغربی کابل کے علاقے دشت برچی میں دھماکہ خیز مواد سے بھری جیکٹ پہنے ایک خودکش بمبار نے مرکز کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔ متاثرہ علاقے میں زیادہ تر اہل تشیع رہائش پذیر ہیں۔ ادھر بغلان کے علاقے پل خمری میں ووٹرز رجسٹریشن کے دفتر میں بم دھماکے سے 6افراد ہلاک اور 5زخمی ہو گئے ہیں۔ ایک عینی شاہد بشیر احمد نے بتایا ہے کہ ہلاک یا زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے جو اپنے شناختی کارڈز حاصل کرنے اور انتخابات کے لیے ووٹ اندراج کروانے آئے تھے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت سکیورٹی فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے اب وہ خود ہتھیار اٹھائیں گے۔ دوسری جانب افغانستان کے صوبہ بلخ کے ضلع چہار بولاک میں طالبان کے ساتھ گزشتہ روز ہونے والی جھڑپ میں شدید زخمی ہونے والے ضلعی پولیس کے سربراہ محمد حلیم کھنجر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مقامی ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ پاکستان نے کابل اور بغلان میں دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
کابل