چیف جسٹس جو جی میں آئے کریں لیکن 10 لاکھ زیرالتوا کیسز بھی نمٹائیں : بلاول
ملتان (نمائندہ نوائے وقت )پاکستا ن پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاو ل بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف ڈکٹیشن لے کر سازش کرتے رہے ہیں میاں شہباز شریف کو کراچی کا دورہ کرکے شرم آنی چاہیئے وہ جب مینار پاکستان پر لوڈشیڈنگ کے خلاف ڈرامائی احتجاج کر رہے تھے توانہیں آج اپنا صوبہ یا د کیوں نہیں آ رہا بجلی فراہم کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے چیف جسٹس جو جی میں آئے کریں لیکن ایک ملین زیر التوا کیسوں کی بھی سماعت کریں شہید بھٹو اور شہید بی بی کے کیسوں میں ابھی تک انصاف نہیں ملا ہماری حکومت سندھ میں عوامی فلاح کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے جنو بی پنجاب صوبے کا بل سینیٹ سے پاس کرایا جنو بی پنجاب صوبہ محاذ کے لوگوں سے مذاکرات کے لئے آج بھی تیار ہیں پشتونوں کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینا غیر جمہوری اقدام ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مخدوم ہاﺅس ملتان میں مخدوم وجاہت حسین گیلانی ؒ کی وفات پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہو ئے کیا اس موقع پر سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، پیپلز پارٹی جنو بی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود ، مخدوم سید ابوالحسن گیلانی، سید تنویر الحسن گیلانی ودیگر موجود تھے بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم کے لئے ماضی میں حکومت خود نگران سیٹ اپ بناتی تھی لیکن پیپلز پارٹی نے اس ملک میں اپوزیشن کی مشاورت سے نگران سیٹ اپ بنانے کی روایت ڈالی تاکہ ملک میں بروقت غیر جانبدارانہ اور منصفانہ الیکشن کرائے جا سکیں اور جمہوریت مضبوط ہو ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کمزور ہے پیپلز پارٹی نے اپنی مدت پوری کرکے حکومت ایک دوسری منتخب حکومت کے سپرد کی اس طرح پر امن انتقال اقتدار کا مرحلہ مکمل ہوا تھا الیکشن فیئر اور فری ہوں اور پرامن انتقال اقتدار ہو تو جمہوریت مضبوط ہو تی ہے کچھ لوگ یقینا چاہتے ہیں کہ جمہوریت کا نہیں آمریت کا فائدہ ہو لیکن ہمارے ملک کے عوام کسی بھی غیر جمہوری اقدام کو برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں کیونکہ جمہوری جدوجہد سے ہی عوام کے مسائل حل ہوں گے نواز شریف عوام کے ووٹ سے منتخب ہو ئے لیکن انہوں نے نہ تو عوام کے لئے کوئی قانون سازی کی اور نہ ہی ان کے مسائل حل کئے کسان ، مزدور آج بھی غربت کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ و وٹ کی عزت کا نعرہ لگانے والے نواز شریف تو پانچ سال تک اسمبلی میں نہیں گئے جب ووٹر کی عزت ہی نہیں ہو گی تو سیاست دانوں کو بھی عزت نہیں ملے گی ۔ عوام کومجھے کیوں نکالا ہے کوئی غرض نہیں۔کچھ سیاستدان جی ٹی روڈ کی سیاست کرتے ہیں اور پیپلز پارٹی عوام کی سیاست کرتی ہے پیپلز پارٹی نے طویل عرصے سے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کی جدوجہد جاری رکھی ہو ئی ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس علاقے کی پسماندگی دور کرنے کے لئے صوبے کا قیام ضروری ہے پیپلز پارٹی نے سینیٹ سے صوبے کا بل منظور کرایا مگر (ن) لیگ بھاگ گئی جنو بی پنجاب صوبہ محاذ کے لوگ اب تک موجودہ حکومت کا حصہ رہے اور پانچ سال تک خاموش رہے مگر دیر آید درست آید پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب صوبہ محاذ سے مزاکرات کے لئے تیار ہے انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں صوبوں کو بااختیار کرنے کی بات کی گئی تھی لیکن اس پر بھی عملدر آمد نہیں ہوا اور ملک کے وسائل ایک صوبے کے ایک شہر پر خرچ کر دیئے گئے پیپلز پارٹی ایک نظریاتی جماعت ہے جس نے اپنے دور میں انقلابی اقدامات کئے خاص طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے زریعے غربت کے خاتمے کا موقع ملا موجودہ سندھ حکومت نے غربت کے خاتمے کے لئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا جو پروگرام شروع کیا ہے اس سے چھ لاکھ خاندانوں کو فائدہ ہوا ہے سندھ میں صحت، تعلیم اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے انہوں نے کہا کہ کراچی میں بجلی کا مسئلہ سنگین ہے اور بجلی فراہم کرنا وفاق کی ذمہ داری ہے ۔
بلاول بھٹو
ملتان (نمائندہ نوائے وقت) دربار عالیہ حضرت موسی پاک شہید ؒ کے سجادہ نشین مخدوم سید وجاہت حسین گیلانی ؒ کی وفات پر اظہار تعزیت کے لئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری خصوصی طیارے سے ملتان انٹر نیشنل ائیر پورٹ پہنچے جہاں پیپلز پارٹی جنو بی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود، سابق ایم این اے عبد القادر گیلانی، علی حیدر گیلانی اور قاسم گیلانی نے ان کا استقبال کیا۔بلاول بھٹو کوسخت سکیورٹی میں مخدوم ہاﺅس غوث الاعظم روڈ لایا گیا جہاں پر بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، مخدوم وجاہت حسین گیلانی ؒ کے صاجزادے سید ابوالحسن گیلانی، سید تنویر الحسن گیلانی، مخدوم سہیل گیلانی سمیت گیلانی خاندان کے سوگواران سے اظہار تعزیت کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مخدوم وجاہت گیلانی کی وفات پر افسوس ہے اس لئے خود تعزیت کیلئے آیا ہوںجبکہ اس موقع پر پیپلز پارٹی جنو بی پنجاب صدر سید احمد محمود ،مخدوم وجاہت گیلانی ؒ کے صاحب زادگان مخدوم سید غلام مصطفی گیلانی، مخدوم میراں محی الدین گیلانی، سید نورانی گیلانی، سید احمد مجتبی گیلانی، سید عبد القادر گیلانی، سید علی موسی گیلانی، سید علی حیدر گیلانی، سید علی قاسم گیلانی، سید شفاعت مصطفی گیلانی، سید عامر گیلانی، ضیغم گیلانی، سید ناظم حسین شاہ، مہر ارشاد سیال، کامران عبد اللہ مڑل، دستگیر اٹھنگل،غفار ڈوگر، ملک منظور مہے، چوہدری منظور ، اختر حسین گیلانی، سید صدر الدین گیلانی، سید برہان گیلانی، سید گوہر گیلانی، عثمان بھٹی، ملک بشیر احمد، سید طالب حسین پیپلز پارٹی ملتان ڈویژن کے جنرل سیکریٹری ڈ اکٹر جاوید صدیقی، را¶ ساجد علی، ملک نسیم حسین لابر ، سٹی سیکرٹری انفارمیشن ریاض رضا،سابق ایم پی اے عثمان بھٹی علما مشائخ ونگ جنوبی پنجاب کے سینئر نائب صدر مرزا نزیر بیگ، لیبر بیورو جنوبی پنجاب کے صدر ملک بشیر احمد، شعبہ خواتین جنوبی پنجاب کی ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن کلثوم بلوچ، ملتان سٹی شعبہ خواتین کی صدر عابدہ بخاری، نائب صدور ملتان سٹی سمیت کافی تعداد میں پارٹی عہدیداروں و کارکنان بھی موجود تھے۔
بلاول/ تعزیت