گورنر پنجاب سلمان ثاتیر نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں اور عوام بجلی کے بحران کا مقابلہ مشترکہ حکمت عملی سے کریں گے
سلمان تاثیر نے گورنر ہاوس لاہور میں تاجروں، صنعتکاروں اور صحافیوں کو بجلی کی لوڈمینجمنٹ پر بریفنگ کے موقع پر خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے زلزلے، دہشت گردی کے خلاف جنگ، مقامی مہاجرین کی دیکھ بھال اور اٹھارہویں ترمیم کے معاملے پر جس اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے اب بھی اسی جذبے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کا بحران گزشتہ آٹھ سال میں ترقی کے مقابلے میں بجلی کی پیداوار نہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہواہے۔ جس سے نمٹنے کے لئے قومی سطح پر حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔ بہت جلد حالات پر قابو پالیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ رینٹل پاور پراجیکٹس کوئی سکینڈل نہیں تھا۔
اس سے پہلے توانائی کے بحران پر بریفنگ دیتے ہوئے ایم ڈی پیپکو طاہر بشیر چیمہ نے واضح کیا کہ مئی سے لوڈشیڈنگ میں بتدریج کمی ہونا شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی صوبے کے ساتھ بجلی کی فراہمی میں تفریق سے کام نہیں لیا جارہا اور نہ ہی کراچی کو بجلی کی فراہمی میں کمی کی گئی ہے۔ واپڈا کے چیرمین شکیل درانی کا کہنا تھا کہ بھاشا دیامیر ڈیم پر کام رواں سال جولائی میں شروع کردیا جائے گا۔ جو آٹھ سال میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ نیلم جہلم منصوبہ اکتوبر دوہزار پندرہ میں مکمل ہوجائے گا۔ اس موقعے پر تاجروں نے گیس سے بجلی پیدا کرنے، اور پنجاب کی صنعتوں کو دوسرے صوبوں کے مقابلے میں کم بجلی کی فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا۔ گورنر پنجاب نے ایم ڈی پیپکو کی طرف سے پرانے اعدادوشمار پیش کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئےہدایت کی کہ آئندہ تازہ اعداد وشمار کے ساتھ بریفنگ دی جائے۔
اس سے پہلے توانائی کے بحران پر بریفنگ دیتے ہوئے ایم ڈی پیپکو طاہر بشیر چیمہ نے واضح کیا کہ مئی سے لوڈشیڈنگ میں بتدریج کمی ہونا شروع ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی صوبے کے ساتھ بجلی کی فراہمی میں تفریق سے کام نہیں لیا جارہا اور نہ ہی کراچی کو بجلی کی فراہمی میں کمی کی گئی ہے۔ واپڈا کے چیرمین شکیل درانی کا کہنا تھا کہ بھاشا دیامیر ڈیم پر کام رواں سال جولائی میں شروع کردیا جائے گا۔ جو آٹھ سال میں مکمل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ نیلم جہلم منصوبہ اکتوبر دوہزار پندرہ میں مکمل ہوجائے گا۔ اس موقعے پر تاجروں نے گیس سے بجلی پیدا کرنے، اور پنجاب کی صنعتوں کو دوسرے صوبوں کے مقابلے میں کم بجلی کی فراہمی پر تشویش کا اظہار کیا۔ گورنر پنجاب نے ایم ڈی پیپکو کی طرف سے پرانے اعدادوشمار پیش کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئےہدایت کی کہ آئندہ تازہ اعداد وشمار کے ساتھ بریفنگ دی جائے۔