وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پرتگال افرادی قوت کی فراہمی کی پیشکش کی ہے۔انہوں نے نیویارک میں پرتگال کے وزیر خارجہ آگستوسنتوش سلوا کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان میں نواجوان آبادی کا60 فیصد ہیں اور ہم پرتگال میں افرادی قورکمی کو پورا کرنے میں معاونت کر سکتے ہیں۔دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات، کثیرالجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان، پرتگال کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ وزیر خارجہ نے فیٹف (FATF ) فورم پر پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے ٹھوس اقدامات کی اصولی حمایت پر پرتگال کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پرتگال کے درمیان اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی سطح پر بھرپور تعاون خوش آئند ہے۔
دونوں ممالک کے مابین سیاحت، تعلیم، دفاع اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔دونوں ممالک کی پارلیمان میں پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کی موجودگی، پارلیمانی روابط کے فروغ کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ کا دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے “ادراہ جاتی میکنزم” کو مزید فعال بنانے کے عزم کا اظہار۔ وزیر خارجہ نے پرتگالی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں پاکستانی کمیونٹی سے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی ہو سکتی ہے لیکن اخلاق کی کمی نہیں ہونی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کاخیال رکھنا حکومت کی خواہش ہے۔ نادرا چیئرمین نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کےلیے اقدامات اٹھائے۔
امریکہ میں مقیم پاکستانیوں نے 3 ارب روپے بھجوائے۔ ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھ چکا ہے، یواین اجلاس ہائبرڈ طریقے سے ہو رہا ہے۔پاکستانی امریکن کمیونٹی، مقامی سیاست میں اپنا اثر و رسوخ رکھتی ہے اور پاکستان کے مفاد میں موثر کردار ادا کرسکتی ہے۔
معمولی جرائم میں بیرونی ممالک میں قید پاکستانیوں کی رہائی کیلئے کاوشیں کی گئیں۔ ہمارے افسران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں۔