مہنگائی نے غریب کا جینا مشکل کردیا
تحریک انصاف کے تین سالہ دورنے غریب عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے ،سابق دور میں بجٹ کے موقع پر چند اشیاء مہنگی ہوتی تھیں عوام کے بھرپور احتجاج سے حکومتوں پر دبائو پڑتا تھا اور وہ چیزوں کو کنٹرول بھی کر لیتی تھیں لیکن موجودہ حکومت نے عدم دلچسپی کی انتہا کر دی ہے،عوامی احتجاج کی پرواہ کیئے بغیر من مانی کرنا حکومت کا وطیرہ بن چکا ہے ہے شہری زندہ رہنے کے قابل رہے ہیں اور نہ مرنے کے قابل ،خودکشیاں آئے روز کا معمول بن چکی ہیں ۔تین سالہ دور میں کوئی ایک کا م بھی سنوارانہیں گیا، شہری مہنگائی کی چکی میں پس چکے ہیں ۔ مہنگائی روزبروز بڑھ رہی ہے آٹا روزانہ کی بنیاد پر مہنگا ہو رہا ہے 20کلو آٹے کا تھیلا 1200تا1300روپے میں فروخت ہو رہا ہے ،چینی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے ،سابق حکومت کے دور میں 54روپے کلو چینی کی قیمت اب 110تا120روپے فروحت ہو رہی ہے ،آئل 140روپے فروخت ہو رہا تھا جو ایک سال کی قلیل مدت میں 150فیصد اضافے کے ساتھ 320روپے کلو فروخت ہو رہا ہے ،ضروریات زندگی کی ہر چیز قوت خرید سے اوپر چلی گئی ہے ، دکاندار لوگ من مانے نرخ موصول کر رہے ہیں اور انتظامیہ بالکل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے حکمران جس چیز کے مہنگا ہونے کا نوٹس لیتے ہیں وہ چیز بجائے سستی ہونے کے چند دن بعد مزید مہنگی ہو جاتی ہے۔ انتظامیہ ایک مزاق بن کر رہ کئے ہیں ۔بھارہ کہو میں ایک ہی چیز کے نرخ الگ الگ ہیں ،جس جس کو جتنا دائو لگتا ہے وہ اپنی مرضی سے نرخ مقرر کرتا ہے ،گویا حکومت اور انتظامیہ کا کوئی ڈراورخوف تاجروں کو نہیں ہے ،سبزی فروٹ کے نرخ غریب عوام کی دسترس سے باہر ہو گئے ہیں 100روپے فی کلو سبزی فروخت ہو رہی ہے ،جو آج سے کچھ عرصہ قبل 20تا30روپے کلو ہوتی تھی موجودہ حکومت نے سرکاری ملازمین اور بُوڑھے پنشنرز کے ساتھ سوتیلی ما ں کا سلوک کیا ہے ،10فیصد اضافہ کرکے اُونٹ کے مُنہ میں زیرہ کے مترادف بھی نہیں ہے ،جبکہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں ملازمین کی تنخوائوں میں 200فیصد اور پنشنرز کی پنشن میں 150فیصد اضافہ کر کے بھی مہنگائی پر کنٹرول رکھا ہوا تھا ۔مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں بہت بڑے بڑے منصوبے موٹرویز،سڑکیں ،میٹروسروس اور دیگر بے شمار کام ہوئے لیکن مہنگائی بہت حد تک کنٹرول میں رہی ۔چینی54روپے کلو فروخت ہوتی رہی ہے ۔آٹا 20کلو تھیلا 600روپے فروخت ہوتا تھا جواب 1300روپے میں فروخت ہو رہا ہے ۔تعمیراتی شعبے میں ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے ۔سریا17500ٹن فروخت ہو رہا ہے ۔سیمنٹ700روپے بوری فروخت ہو رہی ہے ۔ہر انسان کی تین بنیادی ضروریات اس کا حق ہے ۔ایک مکان،دوسرا پیٹ کا بھرنا اور تیسرا جسم کا ڈھاپنا ۔یہ تینوں چیزیں حکومت نے مہنگی کر دی ہیں ۔پہلے والی حکومتیں غربت مکائو پروگرام لیکر آتی تھیں تبدیلی سرکار نے غریب مکائو پروگرام شروع کر دیا ہے ۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر عوام سے جو وعدے کئے تھے سب سراب ثابت ہوئے ۔شاید یہ انتقام لیا جا رہا ہے کہ آپ نے ہمیں ووٹ کیوں دیا تھا اب مزہ بھگتو۔بجلی کے بل دیکھ کر بعض لوگوں کو دل کے دورے پڑے ۔ہر گھر میں پریشانی اور غربت نے ڈیرے ڈالے ہیں اور یہی نہیں کہ مہنگائی کسی مقام پر ٹھہر جائے ہر روز ہر چیز میں اضافہ ہو رہا ہے ڈپٹی کمشنر ،اسسٹنٹ کمشنر اور انتظامیہ خاموش ہے ۔ مہنگائی پر انتظامیہ کا کنٹرول ہی نہیں ۔پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کی وجہ سے بھی مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے کرائے بڑھ گئے ہیں ۔تاجر وں کو بہانہ مل گیا ہے کہ پٹرول مہنگا ہے ہمیں اخراجات پڑتے ہیں لہذا ہم چیزیں مہنگی بیچنے پر مجبور ہیں عوام خدا کا واسطہ دیکر وزیر اعظم سے مطالبہ کر رہے ہیں کے عوام پر رحم کریں انصاف کریں ۔اپنی جماعت کے تشخص کا خیال رکھیں،اسے تحریک انصاف ہی رہنے دیں۔