لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف ضمانت میں توسیع کرانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے۔
لاہور ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر آج سماعت کرے گا۔ جس میں شہباز شریف کی ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں شہباز شریف عدالت پہنچ چکے ہیں۔
شہباز شریف کی ممکنہ گرفتاری کی وجہ سے نیب کی ٹیم بھی عدالت میں موجود ہے جو ضمانت منسوخ ہونے پر شہباز شریف کو گرفتار کر سکتی ہے۔
شہباز شریف کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر سی سی پی او لاہور بھی ہائی کورٹ میں موجود ہیں۔ سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے لاہور ہائی کورٹ میں سیکیورٹی کا جائزہ بھی لیا۔
سی سی پی او لاہور نے پولیس اہلکاروں کو ہدایت کی کہ آپ لوگوں نے کارکنوں کو مشتعل نہیں ہونے دینا اور شہباز شریف کی ممکنہ گرفتاری کی صورت میں کارکنوں کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنا ہے جبکہ سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچنے سے بچانے کی کوشش کرنی ہے۔
واضح رہے کہ شہباز شریف سے اظہار یکجہتی کے لیے مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد عدالت کے باہر موجود ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع کی گئی تھی۔ شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کی طرف سے عدالت میں دالائل دیے گئے تھے۔
وکیل اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں فائل ہو چکا ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ ہمیں گراوَنڈ آف آریسٹ دینے کا حکم دیا جائے۔