روشن دئیے۔۔۔۔۔ظفر علی راجا Sep 22, 2020 9:38 AM, September 22, 2020 شیئر کریں: Share Tweet Google+ دھڑکنوں میں ہے دھڑکتا، اک یقینِ بے بدل ہے حقیقت آشکارا، دیدۂ بیدار پر نااُمیدی کے اندھیرے اس لیے آتے نہیں ہیں ابھی اُمید کے روشن دئیے دیوار پر شیئر کریں: Share Tweet Google+