بھارت انسانیت کیخلاف شرمناک جنگ کررہا ہے: محمد علی درانی
لاہور( نیوز رپورٹر ) سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے عالمی یوم امن کے موقع پر 22کروڑ پاکستانیوں پر مشتمل تربیت یافتہ ’’امن فورس‘‘ بنانے کا مطالبہ کردیا۔ اْنہوں نے کہا کہ 2020ء کشمیر کا عالمی سال ہوگا۔ بھارت انسانیت کے خلاف جنگ کررہا ہے۔ دنیا سن لے پاکستان اور بھارت نیوکلیئر فلیش پوائنٹ نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر انسانیت اور انسانی حقوق کا سب سے بڑا فلیش پوائنٹ ہے۔ بھارت یاد رکھے انسانیت کے خلاف جنگ ایٹم بم سے نہیں جیتی جاسکتی۔ سابق وفاقی وزیر و سینیٹر محمد علی درانی نے ’’21ستمبر عالمی یوم امن‘‘ کے حوالے سے نیشنل کشمیر الائنس کے زیراہتمام وائز کالج لاہور میں منعقد ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے تمام پاکستانی شہریوں کی لازمی فوجی تربیت کا مطالبہ کیا۔اْنہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے تحت پاکستانیوں پر مشتمل امن فورس کو مقبوضہ کشمیر میں تعینات کیا جائے تاکہ بھارت کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی کو روکا جاسکے۔ دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک میں شہریوں کو لازمی فوجی تربیت دی جاتی ہے۔ بھارت انسانیت کے خلاف شرمناک جنگ کررہا ہے۔بھارت یاد رکھے کہ انسانیت کے خلاف جنگ ایٹم بم سے نہیں جیتی جاسکتی۔ ایک دوسرے سے ملحق سرحدیں رکھنے والے ممالک ایک دوسرے کے خلاف ایٹم بم استعمال نہیں کرسکتے۔ محمد علی درانی نے اس موقع پر پاکستان بھر کی ممتاز شخصیات اور طلبہ کی ایک بہت بڑی تعداد کے سامنے ایک قرارداد بھی پیش کی جس کو تمام شرکاء نے منظور کیا۔ قرارداد کے مطابق 2020ء کو کشمیر کا عالمی سال قراردیا گیا ۔ قرارداد میں یہ بھی عہد کیا گیا ہے کہ پاکستانی قوم،دنیا بھر کے انسان دوست افراد اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں مل کشمیر میں جاری بھارتی مذہبی انتہا پسندی اور انسانی حقوق کی پامالی کے خاتمے کے لیے عملی جدوجہد کریں گی۔ پاکستانی قوم2020ء کو بھارتی ظلم و جبر کی تباہی کا سال بنادے گی۔2020ء بھارت کی مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کا سال ہوگا۔ براڈ کاسٹر نعیم طاہر نے پیش کردہ قرارداد میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کو امن کا گھر کہا جاتا ہے وہاں بھی عام شہریوں کے لیے فوجی تربیت لازم ہے۔ آزاد کشمیر میں بھی ہر شہری کے لیے فوجی تربیت لازمی قرار دی جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر امجد پرویز نے اس موقع پر اپنا ترانہ پیش کیا۔ معروف سماجی کارکن عبداللہ ملک نے کہا کہ آج کادن تجدید عہد کا دن ہے ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ آج کے دن کو اگر صحیح معنوں میں امن کا دن قرار دینا ہے تو مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و تشدد کو فوری طور پر بند کروایا جائے۔ فلم نویس اور ہدایت کار ناصر ادیب نے کہا کہ جب میدان لگ جائے گا تو اسلحہ نہیں ایمان جیتے گا۔نیشنل کشمیر الائنس کے ڈاکٹر طاہر محمود نے کہا کہ کشمیریوں نے ہمیشہ قربانی دی ہے،کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت شروع ہوچکا ہے۔وائز کالج کی روح رواں پروفیسر حامدہ طارق نے کہا کہ ہم کشمیر کی آزادی اور بھارت کی بربادی تک کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔پاکستان فوج کے شہداء کے والدین نے شرکاء سے کشمیر ہیوم رائٹس والنٹیئرز کا حلف لیا،اس موقع پر شہداء کے والدین کا جذبہ دیکھ کر حلف اْٹھانے والے تمام شرکاء اشکبار ہوگئے۔