جسٹس امین الدین خان نے بطورجج سپریم کورٹ عہدے کا حلف اٹھا لیا
اسلام آباد (چوہدری اعظم گِل) سول مقدمات کے ماہرجج جسٹس امین الدین خان نے بطورجج سپریم کورٹ آف پاکستان عہدے کا حلف اٹھا لیا ،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ان سے حلف لیا۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسٹس امین الدین خان کے عدالت عظمی میں آنے سے سپریم کورٹ میں زیرالتواء سول مقدمات میں خاطرخواہ کمی آئے گی۔آپ 6 سال ایک ماہ اور 9 دن سپریم کورٹ کے جج رہنے کے بعد30 نومبر2025 کو ریٹائرڈ ہونگے۔سپریم کورٹ میںحلف برداری کی تقریب میں عدالت عظمی کے ججز ، اٹارنی جنرل، وفاقی و صوبائی لاء افسران اور عدالتی عملے نے شرکت کی۔جسٹس امین الدین خان کی بطور جج سپریم کورٹ تعیناتی کا نوٹیفیکیشن صدر مملکت عارف علوی کی منظوری کے بعد 16 اکتوبر کو جاری کیا گیا۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی ریٹائرمنٹ کے بعد جوڈیشل کمیشن نے جسٹس امین الدین خان کی بطور جج سپریم کورٹ تعیناتی کی سفارش کی تھی۔جسٹس امین الدین خان یکم دسمبر 1960 میںجنوبی پنجاب کے ضلع ملتان میں پیدا ہوئے اورانہوںنے ملتان سے ہی1981 میں قانون کی تعلیم مکمل کی اور 1984 میں ملتان سے ہی ٹیکس قوانین سے متعلق ڈپلومہ بھی حاصل کیا اور پھر اپنے والد کے زیر سایہ لا پریکٹس کا آغاز کیا 2001 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل بنے۔آپ 12 مئی2011 کو لاہور ہائیکورٹ کے جج بنے اور عرصہ دراز سے زیرالتواء سول مقدمات کو نمٹانے کا اعزاز بھی آپکو حاصل ہے آپ نے سول مقدمات میں اپنا لوہا منوایا ہے اس وقت سپریم کورٹ میں41 ہزار میں سے32 ہزار سے زائد سول مقدمات فیصلوں کے منتظر ہیں قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید خان کھوسہ کی کاوش سے عرصہ دراز سے سپریم کورٹ میں فوجداری مقدمات کا بوجھ کم ہوا ہے اب سول مقدمات کے ماہر جسٹس امین الدین خان کے عدالت عظمی میں آنے سے سپریم کورٹ میں زیرالتواء سول مقدمات میں خاطرخواہ کمی آئے گی۔