جماعت اسلامی کا مسئلہ کشمیرعالمی سطح پراجاگرکرنے کیلئے عالمی کانفرنس بلانے کا اعلان
اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹرسراج الحق نے مسئلہ کشمیرکوعالمی سطح پراجاگرکرنے کے لئے بین الاقوامی کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ کانفرنس 3 اور 4نومبر2019ء کودوروزہ بین الاقوامی کشمیرکانفرنس اسلام آباد میںمنعقد ہو گی جس میں دنیابھرسے سیاسی رہنمااورانسانی حقوق کی تنظیمیں شرکت کریں گی ۔کانفرنس میں حکومت اورسیاسی جماعتوں کو مدعوکیا جائے گا ،وزیر اعظم عمران خان نے ٹیپوسلطان بننے کا تو اعلان کر دیا ہے لیکن ان کے چاروں طرف محمدشاہ رنگیلے کی قبیل کے لوگ اور میر جعفر و صادق بیٹھے ہیں ،ٹیپوسلطان بننے کے لئے ان سے جان چھڑانا ضروری ہے ’’ ،لگتا ہے حکومت کشمیر کو سردخانے میں رکھنا چاہتی ہیدھرنا احتجاج اورمارچ‘‘ سیاست میں نیا کام نہیں، دھرنے کو منع کرنا سڑک بند کرنا حکومت کاکام نہیں، اسلام آباد سب کا ہے سب یہاں آسکتے ہیں ابھی دھرنا مارچ شروع نہیں ہوا تو حکومت کارنگ زرد پڑ گیا ہے ، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ بناکر پاکستانیوں اور کشمیریوں کی 72سال کی محنت پر پانی پھیر دیا ہے ۔اسی لاکھ کشمیری گزشتہ 77دن سے قید ہیں ۔کشمیر کا مسئلہ سیاسی نہیں بلکہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اگر آج بھارت مقبوضہ کشمیر میں کامیاب ہوجاتا ہے تو اس کا اگلا ٹارگٹ مظفراباد اور اسلام آباد ہوگاان خیالات کااظہارامیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سیکرٹری جنرل امیرالعظیم ،نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان میاں اسلم اور دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ حکمران سمجھتے ہیں کہ ایک تقریر کر کے اپنی جان چھڑالی جائے وزیر اعظم نے یواین اور جانے سے پہلے اور بعد میں کسی کو اعتماد میں نہیں لیاانتظار کس چیز کا کیا جا رہا ہے کہ کشمیری شہید ہوتے رہیںجب بھی کشمیر پر اجلاس بلایا گیا تو اسٹیبلشمنٹ نے بلایا ہے ۔سیاسی جماعتوں نے نہیں بلایا مقبوضہ کشمیری کی عوام نے موت قبول کر لی مگر بھارت کا ساتھ قبول نہیں کیا ۔سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ تاریخ کے سنگین ترین دور سے گزر رہا ہے ۔بھارت میں سینکڑوں مساجد کو مندروں میں تبدیل کرنے کی بات کی جارہی ہے ۔بھارت میں مہم چلائی جارہی ہے ہندوستان میں رہنا ہے تو ہندو بن کر رہنا ہوگا ۔انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ قوم کو ایک پیج پر لانے کے لئے اقدامات کرے ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر کو سارے کشمیر کا وزیر اعظم قرار دیا جائے موجودہ حکومت سے بات کرنا دیوار سے بات کرنا ہے 27اکتوبر2019ء کو صرف کشمیرپر بات ہونی چاہیے ،کرفیوسے مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہ ہوگئی پاکستان کی محبت میں کشمیری فاقہ کشی پر مجبور ہیں، مسئلہ کشمیرپر حکومت کنفیوژن کا شکار ہے نہ خود کام کرتی ہے اور نہ ہی کسی سے مشورہ لیتی ہے،حکومت بہری گھونگی اور اندھی بھی ہے ۔دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی سے کیا آپ کشمیریوں کو تابوت یاکفن بھیجیں گے۔ مودی کا پروگرام ہے کہ پاکستان کو پانی کا ایک قطرہ نہیں دیں گے پورا ملک اس سے ریگستان بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی گجرات میں ایک عظیم الشان مارچ ہو گا ۔