پی اے سی ذیلی کمیٹی اجلاس، سیکرٹری ہائوسنگ کی عدم شرکت ، میڈیکل رپورٹ طلب
اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کنوینئر کمیٹی نور عالم خان نے پاک پی ڈبلیو ڈی کے آڈٹ پیراز میں بے ضابطگیوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور پاک پی ڈبلیو ڈی کے سارے افسران کے اثاثوں کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ جب وہ ملازمت میں بھرتی ہوئے اس وقت ان کے کتنے اثاثے تھے اورآج ان کے کتنے اثاثے ہیں،دل کرتا ہے پی ڈبلیو ڈی کے سارے پیرے نیب کو بھجوادوں ، نیب بھی کچھ کر نہیں رہا ان کو صحیح کاموں میں لگا دوں، کبھی پی ڈبلیو ڈی نے سوچا ہے کہ قبر میں بھی جانا ہے۔ پیر کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر نور عالم خان کی صدارت میں ہوا جس میں وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے2017-18کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سیکرٹری ہائوسنگ بیماری کے باعث شرکت نہ کر سکے جن کی جگہ ایڈیشنل سیکرٹری نے شرکت کی ، کمیٹی نے سیکرٹری کی میڈیکل رپورٹ طلب کر لی، کمیٹی نے سابق وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کے لئے خلاف قاعدہ ایک کروڑ 97لاکھ روپے کی بلٹ پروف گاڑی خریدے جانے کا معاملہ نیب کے سپرد کر دیا ، جبکہ غیر مجاز طور پر وزیر کو دی گئی اضافی دو گاڑیوں پر آنے 19لاکھ روپے کے اخراجات کی ریکوری کرانے کی ہدایت کر دی ، کمیٹی نے ٖٹھلیاں ہائوسنگ سکیم کی بحالی کا پلان بھی طلب کر لیا ،کنوینئر کمیٹی نور عالم خان نے ہدایت کی ہر مہینے محکمانہ اکانٹس کمیٹی کا اجلاس ہونا چاہیئے، جس سیکرٹری کی مدت کے آڈٹ پیرے ہوں، ان سیکرٹری کا نام بھی لکھنا چاہیے،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سابق وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس کے لیئے2016میں خلاف قاعدہ بلٹ پروف گاڑی خریدی گئی، جس کی مالیت ایک کروڑ 97لاکھ ہے ، ایڈیشنل سیکرٹری ہائو سنگ نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ پرانی گاڑی لی گئی ہے ،اس معاملے کی نیب نے تحقیقات شروع کر دی ہے،نور عالم خان نے کہا کہ اگر یہ کیس نیب کے پاس نہیں تو نیب کو بھجوایا جائے ، کابینہ سے چیزیں پاس ہوتی ہیں ،کابینہ کے بغیر وزیراعظم بھی پاس نہیں کر سکتا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سابق وزیرکوغیر مجاز طور پر دو اضافی گاڑیاں دی گئیں جبکہ گاڑیوں کی مرمت پر 19 لاکھ کا خرچہ آیا ، کمیٹی نے رقم کی ریکوری کی ہدایت کر دی،نور عالم خان نے کہا کہ پندرہ وزارتیں ایسی ہیں جن کا کوئی آڈٹ پیرا نہیں ملا ، انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ،نیب کا بھی کوئی آڈٹ پیرا نہیں ملا ، اجلاس میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائو سنگ فائونڈیشن کے آڈٹ پیراز کا بھی جائزہ لیا گیا، کنوینئر کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ ہمیں ٹھلیاں ہائوسنگ اسکیم پر تفصیلی بریفنگ دی جائے، ایڈیشنل سیکرٹری ہائوسنگ نے کمیٹی کو بتایا کہ ابھی یہ منصوبہ شروع نہیں ہو سکا ہم زمین نہیں حاصل کر سکے ، ابھی زمین کے ہی معاملے پر پھنسے ہوئے ہیں ، آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس منصوبے کے لئے جس کمپنی کو کنٹریکٹ دیاگیا وہ معاہدے سے چند روز پہلے ہی ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہوئی تھی، وہ کمپنی اس منصوبے کے لیئے اہل نہیں تھی، جبکہ ایک نااہل فرم سے زمین خریدی گئی، اور زمین کی قیمت مارکیٹ ریٹ سے زیادہ ادا کی گئی، کمیٹی نے تھلیاں ہائوسنگ اسکیم کی بحالی کا پلان طلب کرلیا اور معاملے پر محکمانہ اکانٹس کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کر دی۔