مکرمی! دنیا بھر میں ہر قسم کا چکر چلانے میں بھارت اپنا ثانی نہیں رکھتا۔ چانکیہ پیرو کار ہونے کی بناء پر ہی یہ بہت بڑا چکر باز ہے کیونکہ چانکیہ اور چکر بازی کا رشتہ آپس میں بہت گہرا ہے۔ چکر بازی کا گھنائونا فعل بھارتی لیڈروں سے لیکر سفارت کاروں تک ہر کوئی کرتا نظر آتا ہے۔ فرنٹ ڈور تو کبھی بیک ڈور سے چکر چلاتے رہنا ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ سب سے پہلے نہرو نے لیڈی مونٹ بیٹن سے پیار کا چکر چلا کر کئی سیاسی فوائد حاصل کئے۔ پھر اسی نہرو نے کشمیریوں کو حق خوادارادیت دینے کا وعدہ کر کے اقوامِ متحدہ کو چکر چلا کر کئی سیاسی فوائد حاصل کئے۔ پھر اسی نہرو نے کشمیریوں کو حق خوداردیت دینے کا وعدہ کر کے اقوام متحدہ کو چکر دے کر جنگ بندی کروائی۔ بعدازاں وہ اس وعدے سے مکر گیا۔ خالصتاً ہندو سٹیٹ ہونے کے باوجود بھارتی لیڈر ’’سیکولر‘‘ ہونے کا چکر چلا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔ تقسیم ہند کے وقت انہوں نے سکھوں کے ساتھ کئی چکر چلا کر اپنے ساتھ ملایا اور انہی کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتل عام کروایا۔ چکر دینے میں یہ اپنے فوجیوں کو بھی نہیں بخشتے ۔ بہادری پر انہیں ’’ویر چکر‘‘ دے ڈالتے ہیں۔ حال ہی میں ’’ابھی نندن‘‘ نے جس قسم کی بہادری کا مظاہرہ کیا اس پر تو اسے ’’بہن چکر‘‘ دینا بنتا تھا۔ پاکستان کے ساتھ تو خیر اس نے کچھ انوکھے ہی چکر چلا رکھے تھے۔ مختلف مسائل پر مذاکرات کا ایسا چکر چلاتا رہا کہ ہم چکرا کر رہ گئے اور پھر انہی چڑھے چکروں میں کبھی اسے ’’فیورٹ نیشن‘‘ کا درجہ دے کر ان سے گاجریں، مولیاں ، گنڈے (جوتوں والے نہیں) لیکر کھاتے رہے۔ اوپر سے پھر دھمالیں ڈال ڈال کر اپنے زرعی ملک ہونے کا ڈھنڈورا بھی فخر سے پیٹتے رہے ۔ گائے کو احترام کا چکر دے کر اس کی کھال ہی اتار کر بیچ دیتے ہیں۔ ماتا بیچاری بھی سوچتی ہو گی کہ یہ کیسی ناہنجار اور چکر باز اولاد ہے۔ (محسن امین تارڑ ایڈووکیٹ)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024