3 نومبر کو اسلام آباد میں 2 روزہ بین الاقوامی کشمیر کانفرنس بلائی ہے‘ سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے ٹیپوسلطان بننے کااعلان کیا ہے مگران کے چاروں طرف محمد شاہ رنگیلے موجود ہیں، ٹیپوسلطان بننے کے لیے ان سے جان چھڑوائیں۔ مسئلہ کشمیرکوعالمی سطح پراجاگرکرنے کے لیے 3، 4 نومبر کو اسلام آباد میں دو روزہ بین الاقوامی کشمیرکانفرنس منعقدکریں گے۔ کانفرنس میں دنیا بھر سے سیاسی رہنما اورانسانی حقوق کی تنظیمیں شرکت کریں گی ۔حکومت اور سیاسی جماعتوں کو مدعوکریں گے۔ موجودہ حکومت کے رویوں نے قومی وحدت کو تارتار کیا ہے۔ 27 اکتوبرکو صرف کشمیر پر بات ہونی چاہیے ، کرفیو سے مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہ ہوگئی۔ پاکستان کی محبت میں کشمیری فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ مسئلہ کشمیر پر حکومت کنفیوژ ہے، خود کوئی فیصلہ کرتی ہے اور نہ ہی کسی سے مشورہ لیتی ہے، حکومت بہری گونگی اور اندھی ہے، اس سے بات کرنا ایسا ہے جیسے دیوار سے بات کرنا ۔ حکومت سڑکیں بندکر رہی ہے کہ کوئی اسلام آبادنہ آئے۔ منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم ، نائب امیر میاں محمد اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوموں کی زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں اگر بروقت فیصلہ نہ کیا جائے تو صدیوں سزا ملتی ہے۔ بھارتی مسلمانوں کی شناخت کو بھی خطرہ ہے۔ آر ایس ایس کہتی ہے کہ جس نے بھارت میں رہنا ہے اس کو ہندو بن کر رہنا ہوگا بھارت وہ اژدہا ہے جس سے خطے کے تمام ممالک کو خطرہ ہے۔ کشمیر کے چاروں طرف ایٹمی ممالک موجود ہیں دنیا کا امن کشمیر سے وابستہ ہے۔ 5اگست کو جب بھارت نے کشمیر کی مخصوص حیثیت کو ختم کیا ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان نے پوری دنیا میں اس کے خلاف احتجاج اور لوگوں کو متحرک کیا ہے۔ برطانیہ کے 40 ارکان اسمبلی نے ہمارے پروگرام میں شرکت کی۔ ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا تھاکہ اسلام آباد میں کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس بلائے مگر اب تک اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ 27 اکتوبر کو جماعت اسلامی گجرات میں عظیم الشان کشمیر مارچ کرے گی۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ثالثی کے سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ثالثی کے لیے دونوں طرف سے رضامندی ضروری ہے حکومت اسلام آباد کے لیے راستے بند نہ کرے۔